اس وقت لوگوں کی بڑی تعداد ریڈ زون میں موجود ہیں اور انکا مطالبہ لاپتہ ظہیر بلوچ کی بازیابی ہے . پولیس وین کو نظر آتش کرنے کے حوالے سے دھرنے کے شرکا کا کہنا تھا کہ پرتشدد واقعات حالات خراب کرنے کی سازش ہے , مطالبات کے حصول کیلئے پرامن احتجاج کا راستہ اپنا کر دھرنا رکھے ہوئے ہیں، مشتعل افراد سے ہمارا کوئی تعلق نہیں . اس حوالے سے دھرنے میں شریک بیبو بلوچ نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی پر امن مظاہرے پر یقین رکھتی ہے نہ ہم نے کوئی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا یا ہے اور نہ ہی کسی کو تکلیف دی ہے ہمارا پر امن دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ظہیر بلوچ کی بازیابی عمل میں نہیں لائی جائیگی ، کچھ سازشی عناصر ایسےواقعے سے دھرنے کو سبوتاز کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں . اس سے قبل بھی دھرنے میں شریک چار مشتعل افراد کو پکڑ کر ان کو دھرنے سے نکال دیا ، جو سازش کیلئے بھیجے گئے تھے اس وقت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں مذاکراتی کمیٹی ڈاکٹر ماہرنگ بلوچ کی قیادت میں ظہیر بلوچ کے لواحقین بھی ہمراہ ہیں ان کی مذاکرات چل رہے ہیں . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچ یکجہتی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ ہزاروں لوگوں کے ہمراہ ریلی کی صورت میں کوئٹہ کے ریڈ زون میں داخل ہوگئی جہاں لوگوں نے دھرنے دے دیا . ریلی میں جبری لاپتہ ظہیر بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے لواحقین سمیت خواتین اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک تھی .
متعلقہ خبریں