ان افراد میں کوئٹہ کے رہائشی شیخ شان رضا کے 3 بیٹے فرحان رضا، حسن رضا اور ریحان رضا شامل تھے . مقامی میڈٰیا میں چھپنے والی رپورٹس کے مطابق اغوا ہونے والے 10 افراد میں سے 3 عبدالبصیر، محمد حارث اور حسین کو چھوڑ دیا گیا تھا جو اپنے گھر پہنچ گئے . دریں اثنا شیخ شان رضا نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں انہوں نے بتایا ہے کہ وہ بنیادی طور پر پنجاب سے ہیں لیکن کوئٹہ ہی میں پیدا ہوئے اور رہائش پذیر ہیں . انہوں نے بتایا کہ عید پر ان کے 3 بیٹے فرحان،ریحان اور حسن پنجاب سے آئے 3 مہمانوں کو لے کر پکنک پوائنٹ گئے تھے تاہم جیسے ہی وہ اپنی موٹرسائیکلوں سے اترے دہشتگردوں نے ان کے 3 بیٹوں، ایک بھتیجے اور 2 مہمانوں کو اغوا کرلیا . شیخ شان رضا نے بتایا کہ وہ سارے نوجوان مختلف چھوٹے موٹے کام کرکے اپنا رزق کمارہے تھے . انہوں ںے کہا کہ دہشتگردوں نے پہلے ان کے بیٹوں و دیگر کے شناختی کارڈز چیک کیے اور پھر انہیں ساتھ لے گئے اور ان کا تاحال کوئی پتا نہیں ہے . ان کا کہنا تھاکہ آج 26 دن ہوگئے ہیں لیکن ان کے بیٹوں سمیت 6 افراد بازیاب نہیں ہوسکے . انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ہمارے پیاروں کی بہ حفاظت واپسی کے لیے کوشش کرے . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان کے تفریحی مقام شابان پکنک پوائنٹ سے 20 جون کو دہشتگردوں کے ہاتھوں اغوا ہونے والے 10 نہتے شہریوں میں 7 تاحال لاپتا ہیں .
مغویوں میں سے 6 افراد کا تعلق کوئٹہ کے ایک ہی خاندان سے تھا .
متعلقہ خبریں