اے این پی نے پی ٹی آئی پر پابندی کا حکومتی فیصلہ مسترد کردیا


پشاور(قدرت روزنامہ) عوامی نیشنل پارٹی نے حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ قرار دے دیا۔حکومتی فیصلے پر عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان اللہ خان نے بیان میں کہا کہ وفاقی حکومت کا پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ پچگانہ اور غیر دانشمندانہ ہے، سیاسی جماعتوں کا راستہ پابندیوں اور رکاوٹوں سے بند نہیں کیا جاسکتا، تحریک انصاف سے سیاسی اختلاف اپنی جگہ لیکن حکومت کا یہ اقدام بیوقوفی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو مسائل کا گڑھ سیاسی جماعتوں نے نہیں دفاعی اداروں اور اسٹیبلشمنٹ نے بنایا ہے، ان لوگوں کی نشاندہی کرنی ہوگی جو سیاسی عدم استحکام اور معاشی مشکلات کے اصل ذمہ دار ہیں، ملک کے مجرم وہ ہیں جنکی وجہ سے ہماری خارجہ و داخلہ پالیسیاں ناکامی سے دوچار ہیں، سیاسی جماعتوں کو جن قوتوں نے اس نہج پر پہنچایا ہے اصل احتساب ان کا ہونا چاہیے۔
احسان اللہ خان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی پارٹی کو شعوری طور پر دوسری سیاسی پارٹی کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے، معاملات تب سدھریں گے جب 77 برس سے ہونے والے تجربات کو بند کیا جائے گا، ان کو تسلیم کرنا ہوگاکہ انہوں نے ملک کے آئین، سیاسی جماعتوں اور عوام کے ساتھ زیادتی کی ہے، اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت کرتی رہے گی تو بہتری کی امید محض خام خیالی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی پرورش کرنے اور انکو طاقت دلانے والے بھی یہی لوگ ہیں، تحریک انصاف کو موجودہ مقام پر لاکر کھڑا کرنے والے بھی یہی قوتیں ہی ہیں، پی ٹی آئی کو پروان چڑھانے سمیت دفاعی ادارے اور اسٹیبلشمنٹ کو اپنی تمام غلطیاں ماننی ہوگی ، انکو آئینی دائرہ اختیار تک محدود ہونا ہوگا، تب ہی آگے بڑھنے کا راستہ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مرکز میں حکمران جماعت نے بھی ماضی سے کچھ سبق نہیں سیکھا، مسلم لیگ وہی سب کچھ دہرا رہی ہےجو 2018 اور 2022 کے بیچ پی ٹی آئی کررہی تھی، مسلم لیگ ن جس ناؤ کی سواری کررہی ہے، اسکا مقدر ڈوبنے کے سوا کچھ نہیں، سیاست کے نام پر یہ بدنما ڈرامے اور میوزیکل چیئر شوز مزید ہر صورت بند کرنے ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ کی ایماء پر انہی ڈراموں کی وجہ سے عوام کا سیاست پر اعتماد ختم ہورہا ہے۔
احسان اللہ خان نے مزید کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی تمام معاملات کی مکمل چھان بین کیلئے ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن کا مطالبہ کرتی ہے، عوام کو یہ بتانا ہوگا کہ کن کن لوگوں نے کب آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے؟ عدلیہ اور دیگر اداروں سمیت آئین کی پامالی میں ملوث تمام سہولت کاروں کو سامنے لانا ہوگا، ملوث کرداروں کو قانون کے کٹہرے میں لائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، سیاسی جماعتوں اور سیاسی عمل پر پابندیاں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، عوامی نیشنل پارٹی کسی بھی صورت فاشزم اور آمریت رویوں کی حمایت نہیں کرسکتی۔