رضامندی کے بغیر کچھ نہیں ہوتا، ریمبو کا عائشہ اکرم پر جوابی وار،سب کچھ بتا دیا

لاہور (قدرت روزنامہ)آئی جی پنجاب راؤ سردار نے مینار پاکستان واقعے کے مرکزی ملزم عامر سہیل عرف ریمبو کی ویڈیو وائرل ہونے کا نوٹس لے لیا۔ پولیس نے ذمہ دار 4 اہلکاروں کے خلاف 155 سی کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا۔ ایف آئی آر میں انچارج انویسٹی گیشن، مہرر انویسٹی گیشن، محرر آپریشن اور ڈرائیور انویسٹیگیشن لاری اڈا کو نامزد کیا گیا ہے۔ نئے تعینات ہونے والے انچارج انویسٹی گیشن حسن عسکری کی جانب سے تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ روز عائشہ اکرم کی جانب سے الزام عائد کیا گیاتھا کہ ریمبو نے ڈیڑھ سال قبل میرے موبائل سے ذاتی نوعیت کی ویڈیو حاصل کر لی تھی جس کی بنیاد پر وہ مجھے بلیک میل کرتا رہا اور مجھ سے دس لاکھ روپے لے چکا تھا جبکہ وہ میری آدھی تنخواہ بھی لیتا رہا ۔ عائشہ نے الزام عائد کیا کہ ریمبو نے بلیک میل کرتے ہوئے مزید نازیبا ویڈیوز بھی اس کے ساتھ بنائیں ۔عائشہ اکرم کے الزاما ت کے بعد پولیس کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا اور ریمبو کو گرفتار کر لیا اس معاملے پر اب ریمبو کا موقف بھی سامنے آ یا ہے جس میں اس نے تہلکہ خیز انکشاف کئے ہیں
ریبموکا کہنا ہے کہ اس کی اور عائشہ کی منظر عام پر آنی والی ویڈیو اور تصاویر ایک سال پرانی ہے، نازیبا ویڈیوز میں لڑکی کی رضا مندی کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا، عائشہ نے مقدمے میں گرفتار فی ملزم سے 5 لاکھ روپے لینے کا کہا تھا، میں نے عائشہ سے کہا کہ پیسوں کے پیچھے نہ بھاگو اپنے کیس کے پیچھے بھاگو، عائشہ نے مجھے بلیک میل کیا اور کہا کہ اگر بات نہ مانی تو جیل بھجوا دوں گی اس نے راتوں رات مجھ پر ایف آئی آر کروادی۔ عائشہ نے نجانے کیوں مجھے میڈیا پر بھائی بنایا، مجھے نہیں پتہ کہ گھبرا کر مجھے بھائی بولا، میرے اوپر جھوٹا الزام لگایا گیا، جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد عائشہ نے مجھے جیل کی ہوا کھانے کی دھمکی دی تھی اور پھر پرچہ کروا دیا


عائشہ اکرم کے دوست ریمبو کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے،ریمبو کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ویڈیو ز موجود ہیں ریمبو اور دیگر نے ٹک ٹاکر کی جان بچائی عدالت نے ریمبوسمیت ملزمان کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے

دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے عائشہ اکرم کے خلاف مقدمہ کے اندراج کرنے کی درخواست مسترد کردی درخواست گزار عصمت اللہ نے عائشہ اکرم کے خلاف ہجوم کوخود بلانے اکسانے ، ملک کو بدنام کرنے، جان بوجھ کر وہاں رکنے کے الزامات عائد کرکے ہائیکورٹ سے مقدمہ درج کرنے کی استدعا کی تھی

واضح رہے کہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں خواتین کے ساتھ دست درازی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مینار پاکستان واقعہ کے بعد رکشہ پر سوار خاتون کے ساتھ دست درازی کی ویڈیو بھی سامنے آئی اسکے علاوہ لاہور کے اقبال پارک کی ایک اور ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں‌ خواتین چند لڑکوں پر تشدد کر رہی ہیں، اس ویڈیو کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ لڑکے لڑکی کو چھیڑ رہے تھے خواتین نے موقع پر پہنچ کر لڑکوں کی درگت بنا دی

واضح رہے کہ سینکڑوں افراد کی خاتون ٹک ٹاکر سے بدتمیزی، کپڑے پھاڑ کرہوا میں اچھالتے رہے لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں منچلوں نے ایک خاتون سے بدتمیزی کی، کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے ہوا میں اچھالتے رہے۔ ذرائع کے مطابق یہ واقعہ 14 اگست کو رونما مگراس کی ویڈیو ایک دن بعد وائرل ہوئی جس پر فوٹیج وائرل ہو نے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔