تخریب کاری ناانصافی سے جنم لیتی ہے ،وسائل پر پہلا حق وہاں کے عوام کا ہونا چائیے، محمود اچکزئی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ملک کو کوئی معجزہ ہی بچاسکتا ہے اگر ملک کو بچانا ہے تو آئین کی بالادستی قائم اورپارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا ہوگا، پاکستان کو چلا نے کے لئے بحرانوں کا خاتمہ کرنا لا زمی ہے تحفظ آئین پاکستان تحریک ملک کو بچانے کے لئے قائم کی گئی ہے ،ملک کے معدنیات کو بروئے کا لاکرآئی ایم ایف کے قرضوں سے چھٹکارا پایاجاسکتاہے عوام اور اقوام اس ملک کو جمہوری انداز سے چلائے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو بلو چستان بار کونسل سے خطاب کر تے ہوئے کہی، انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت اس حد تک بحرانوں میں گھیرا ہوا کہ کسی بھی وقت ڈوب سکتا ہے حالیہ انتخابات میں اسمبلیاں اور سینٹ کی سیٹیں بیچی گئیں جس پر دنیاء بھر نے پاکستان کے حالیہ انتخابات کو بوگس انتخابات قرار دیا ، ہمیں اپنی طاقت کے مطابق ایک تحریک کی بنیادرکھی ہے جو ناکسی کو گرانے کے لئے بنی ہے اور نہ ہی کسی کو سلطنت پر بیٹھا نے کے لئے بنائی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کو کوئی معجزہ ہی بچاسکتا ہے اگر ملک کو بچانا ہے تو آئین کی بالادستی قائم اورپارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانا ہوگا ہمیں اپنے وطن کو ساتھ لیکر چلنا ہے ہم آج بھی ملکر ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں ، تحفظ آئین پاکستان ایک میسج ہے کہ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام کر ملک کو بچایا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ صدر مملکت سینٹ کو وہی اختیارات دیں جو قومی اسمبلی کو دیئے گئے ہیں ، صدر مملکت آصف علی زرداری پار لیمنٹ کو لکھیں کہ ایسی آئین سازی کریں کہ جس علاقے میں جووسائل ہیں ان پر پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہو تخریب کاری ناانصافی سے جنم لیتی ہے جہاں انصاف نہ ہوں وہاں لوگ لڑتے ہیں ملک آج بھی آئی ایم ایف کے قرضوں سے نجات حاصل کر سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کے 70لاکھ سے زائد افراد بیرون ملک میں مزدوری کر رہے ہیں ان لوگوں کے لئے اپنے ملک میں وسائل پیدا کئے جائیں تاکہ وہ اپنے گھروالوں کے ساتھ زند گی گزار سکیں ، پاکستان وسائل سے مالا مال ہے اور ملک دشمن عناصر چاہتے ہیں کہ ہم ایک دوسرے لڑیں ہمارے حکمرانوں پر یہ امتحان ہے کہ وہ ملک کو کیسے جنگ سے نکال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ٹیلیفون تک محفوظ نہیں 10ججز نے چیف جسٹس کو لکھا کہ دھمکیاں مل رہی ہیں کیسے کوئی کسی کو دھمکیاں دے سکتا ہے ؟ ، ملک میں ایسی کوئی جماعت نہیں ہوگی جو یہ نہیں چاہے گی کہ ملک میں آئین کی بالادستی ،پارلیمنٹ طاقت کا سر چشمہ اور یہاں کے وسائل یہیں کے لوگوں کے حوالے کئے جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ملک کوپانچ سالوں میں تو نہیں 10 سالوں میں بحرانوں سے نکا لا جا سکتا ہے ہمیں ملک کو جمہوری انداز میں چلانے کی ضرورت ہے ، آج بھی سینٹرل ایشیاء میں پیٹرول، بجلی اور گیس مفت پڑی ہوئی ہے سینٹرل ایشیاء چاہتا ہے کہ پیٹرول، بجلی اور گیس کی لائنیں پاکستان سے گزریں ہم اگر افغانستان کے راستے یہ کام کر لیں تو ہمیں کروڑوں ڈالر کرائے کی مد میں مل سکتے ہیں ، تمام سیا ستدان ، بیوروکریکٹس بڑے ہوں گے لیکن پاکستان ،انکے عوام کی آزادی اور پار لیمنٹ کی طاقت سب سے بڑی ہے ۔