ٹیکس کیخلاف ہڑتال ختم، ملک بھر سمیت کوئٹہ کے فلور ملز بھی کھل گئے


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت ملک بھر میں ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف ملک گیر ہڑتال 22 جولائی تک ملتوی کرنے کے بعد ملک بھر میں فلور ملوں نے معمول کا کام دوبارہ شروع کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت اور فلور ملز ایسوسی ایشن کے درمیان ڈیڈ لاک ختم ہونے کے بعد آٹے کی فراہمی دوبارہ شروع ہونے سے قوم راحت کا سانس لے رہی ہے، اس ہڑتال نے بہت سے شہریوں کو ضروری اشیائے خورونوش کی دستیابی کے بارے میں تشویش میں مبتلا کر دیا تھا اور خدشہ ظاہر کیا تھا کہ طویل ہڑتال سے زندگی کی حالت ناقابل برداشت ہوجائے گی خاص، طور پر غریبوں کے لئے اسٹاک مکمل طور پر ختم ہوچکا تھا کوئٹہ مسجد روڈکے ایک دکاندار نے بتایا کہ اگر ہڑتال ختم نہ ہوتی تو بحران پیدا ہوجاتا۔ شہریوں نے ہڑتال کے حل پر شکریہ ادا کرتے ہوئے مہنگائی پر قابو پانے اور مافیا کے اثر و رسوخ کو روکنے کیلئے حکومتی مداخلت کی ضرورت پر زور دیا ایک شہری نے کہا کہ حکومت کو مستقبل میں اس طرح کی ہڑتالوں کو روکنے کے لئے اقدامات کرنے چاہئیں مزید کہاگیا ہے کہ افراط زر نے پہلے ہی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کے خلاف فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب میں ہڑتال نہیں کرے گی پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پی ایف ایم اے کی کال پر وفاقی بجٹ برائے مالی سال 2024-25 میں فلور ملز کی فروخت پر 5.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرنے کے خلاف پاکستان بھر کی سینکڑوں ملوں نے 4 روز ہڑتال کی تھی پی ایف ایم اے کا کہنا ہے کہ حکومت نے فلور ملز کو ریٹیلرز نان فائلرز کو اشیائے ضروریہ کی فروخت پر مزید 2.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس اور ہول سیلرز نان فائلرز سے 2 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملز مالکان کو اب خوردہ فروشوں فائلرز سے آٹے کی فروخت پر 0.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس اور ہول سیلرز فائلرز سے 0.10 فیصد ٹیکس وصول کرنا ہوگا۔