.
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت اس پر پابندی لگانا ناقابل قبول ہے سول ڈکٹیٹرز کے دور میں نیپ پر پابندی اور عوامی لیگ کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کر کے ملک کو دولخت کر دیا گیا آج پھر یہی غلطی دہرائی جا رہی ہے پی ٹی آئی پر پابندی جمہوری تقاضوں اور روایات کے خلاف اقدام ہے کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی کی ماضی میں کم مثالیں ملتی ہیں موجودہ حکومت کی اتحادی جماعت ماضی میں ایسی غلطی کر چکے ہیں نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی اور عوامی لیگ کے مینڈیٹ کو تسلیم نہ کرتے ہوئے اس کی سیاسی راہ روکی گئی جس کی وجہ سے ملک دولخت ہوا اب ایک بار پھر غلطی کی جا رہی ہے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا اگر پابندی لگانی ہے تو تمام سیاسی جماعتوں پر پابندی عائد کی جائے اور ایک عسکری جمہوری پارٹی بنائی جائے تو ان کے مرضی و منشا کے مطابق سیاست کی جائے یہ نہیں ہو سکتا کہ پی ٹی آئی جو سیاسی جماعت ہے اس پر پابندی لگا ئی جائے اس پر پابندی لگنے سے بحران بڑھے گا بلوچستان نیشنل پارٹی نے ہمیشہ جمہور کی سیاست کی ہے آئین قانون اور پارلیمان کی بالادستی پر یقین کھتے ہیں پارٹی ہر فورم پر اس آمرانہ فیصلے کی مخالفت کرے گی بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ حکومت جو کرنے جا رہی ہے ان پر پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ملے گا منفی فیصلوں سے حکومت اجتناب کرے اور اس رویت کو تقویت نہ دی جائے جس سے جمہوریت اور جمہوری اداروں اور آمرانہ سوچ پروان چڑھے پارٹی پی ٹی آئی کے ساتھ ایسی روش ناقابل قبول ہے اسٹیلبشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کرنا خود غیر آئینی اقدام ہے . .
متعلقہ خبریں