بیان میں کہا گیا ہے کہ عطاء تارڑ کی جماعت جو کہ ایک جمہوری پارٹی ہے جو آئین کی بالادستی،پارلیمان کی خودمختاری پر تعلق رکھتی ہے پتہ نہیں کس طرح اور کیوں؟ یہ قانون پاس کرنے کیلئے تیار ہوئی کہ جاسوسی اداروں کو یہ آئینی اختیار ہونا چاہیے کہ وہ لوگوں کے ٹیلیفون ٹیپ کرے اوربنیادی انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائے . پاکستان کے کروڑوں عوام نہ تو کسی جمہوری سیاسی پارٹی پر پابندی قبول کرینگے اور نہ اپنے منتخب پارلیمان کو کسی ادارے کا دُم چھلا بنائینگے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین وتحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اوررکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے حکومتی ترجمان عطاء تارڑ کے پریس کانفرنس جس میں انہوں نے اس وقت ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی تحریک انصاف پر پابندی لگانے کیلئے ملک کی سب سے بڑی عدالت سے رجوع کرنے کا عندیہ دیا کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے دیوانہ کی بڑ قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایسے وقت میں جبکہ ہمارے اپنے غیر سیاسی، غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کی وجہ سے ملک ہم جہت بحرانوں میں مسلط ہوچکا ہے جن سے نکلنے کا واحد راستہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں، اداروں کی اجتماعی دانش اور ایک دوسرے کو برداشت کرتے ہوئے آئین کی بالادستی، جمہور کے صحیح طور سے منتخب پارلیمنٹ کو طاقت کا سرچشمہ بنانے اور تمام سول وفوجی اداروں کی آئینی حدود میں رہتے ہوئے ایک صحیح پارلیمانی جمہوری پاکستان کی تشکیل نو میں مضمر ہے . اور جس کے لیئے ہر اُس پاکستانی کو پوری دیانت داری سے اس کا تعلق جس بھی پارٹی اور ادارے سے ہو کوشش کرنی چاہیے کہ ہم ملک کو اس ہمہ جہت بحران سے نکالیں .
متعلقہ خبریں