قاتلانہ حملے کے بعد ٹرمپ سزا سے بھی بچ گئے، خفیہ دستاویزات کیس خارج
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی عدالت نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویزات کیس خارج کردیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق، فلوریڈا کی عدالت کے جج نے امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے ٹرمپ کے خلاف دائر خفیہ دستاویزات کا کیس خارج کیا۔
صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے یہ ایک بڑی کامیابی ہے، 2 روز قبل وہ ایک قاتلانہ حملے میں بال بال بچے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، عدالت نے ٹرمپ کے خلاف کیس ماورائے قانون اسپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی کی بنیاد پر خارج کیا۔
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ وائٹ ہاؤس چھوڑتے وقت خفیہ قومی دفاعی دستاویزات غیرقانونی طور پر اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ اگست 2023ء میں ایف بی آئی نے ٹرمپ کی رہائش گاہ سے تقریباً 100 خفیہ دستاویزات برآمد کی تھیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر خفیہ دستاویزات کیس میں فرد جرم بھی عائد کی گئی جب کہ جون 2023 میں میامی میں فیڈرل کورٹ ہاؤس میں خفیہ دستاویزات کیس میں پیشی کے موقع پر ٹرمپ کو گرفتار بھی کیا گیا تھا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر تمام الزامات ثابت ہوجاتے تو انہیں مجموعی طور پر 100 سال قید ہو سکتی تھی۔
عدالت کی جانب سے خفیہ دستاویزات کیس خارج کیے جانےت بعد ٹرمپ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالتی فیصلے پر خوشی ہوئی ہے، امید ہے کہ خفیہ دستاویزات کیس خارج کیے جانے سے ان کے خلاف دیگر مقدمات پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ عدالتی نظام بطور ہتھیار استعمال ککیے جانے کی روایت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈیموکریٹس حکومت نے محکمہ انصاف کی معاونت سے ان کے خلاف سیاسی حملے کیے۔