فچ کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کے مشکل فیصلے آئی ایم ایف پروگرام کی راہ ہموار کررہے ہیں، پاکستان کی معیشت کے لیے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ معاشی رسک ہے . معاشی درجہ بندی کے ادارے فچ نے توقع ظاہر کی ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان میں مہنگائی میں اضافے کی شرح کم ہوسکتی ہے اور اسٹیٹ بینک شرح سود کو کم کرکے 14 فیصد پر لاسکتا ہے . فچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان مستقبل قریب میں بھی زیرحراست ہی رہیں گے . رپورٹ میں کہا گیا کہ فروری میں ہونے والے عام انتخابات میں آزاد امیدواروں کو بڑی کامیابی ملی، جیتنے والے آزاد امیدواروں کو بانی پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی . فچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی معاشی بحالی کو نازک صورتحال کا سامنا ہے اور شہری علاقوں میں احتجاج معاشی سرگرمیوں کو متاثر جبکہ سیاسی صورت حال معیشت کو نقصان پہنچا سکتی ہے . رپورٹ میں رواں مالی سال کے اختتام تک ڈالر 290 روپے جبکہ 2025ء میں 310 روپے تک جانے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بجٹ اہداف کا حصول مشکل قرار دیا گیا ہے البتہ مالی خسارہ 7.4 فیصد سے کم ہو کر 6.7 فیصد پر آنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے . رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایک اور ممکنہ سیلاب یا قدرتی آفت پاکستانی معیشت اور زراعت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)معاشی درجہ بندی کے بین الاقوامی ادارے فچ نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان کی موجودہ مسلم لیگی حکومت 18 ماہ تک برقرار رہے گی جس کے بعد ملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت آئے گی .
فچ نے پاکستان کی سیاسی اور معاشی صورتحال کے بارے میں جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر ساری معاشی اصلاحات کرے گی .
متعلقہ خبریں