انہوں نے کہا کہ آج بلوچوں کی ان کے آبائی علاقوں سے بےدخل کیا جارہا ہے آج ہزاروں عقوبت خانوں میں قید ہیں اور اذیت برداشت کررہے ہیں ان کے اہلخانہ کس طرح کی زندگی گزار رہے ہیں وہ سب ہمارے سامنے ہیں آج بلوچوں کی گولیوں سے چھلنی لاش ویرانوں میں پڑی ہوئی ہیں ،روزی روٹی کا مسئلہ یا روزگار کا سب بلوچوں کے لئے مسائل بنائے گئے ہیں . انہوں نے کہا کہ آج ہماری پوری زندگی جنگ زدہ بنا دی گئی ہے مگر ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں ہمیں خوشحال زندگی کے لئے ایک ساتھ ہونا ہے . انہوں نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی 28 جون کو گوادر میں ایک راجی مچی کرنے جاری ہے اس راجی مچی کو کامیاب کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے ہم سب مل کر ایک ہوں اور پوری دنیا کو دیکھائیں جس نے بلوچ سے جینے کا حق چھینا ہے آج بلوچ اسی کے خلاف اٹھ کھڑا ہے اور بلوچوں نے یہ فیصلہ کیا ہے ظلم کو نہیں مانے گا، میں عوام سے درخواست کرتی ہوں اس راجی مچی میں حصہ لے کر اس کو کامیاب بنائیں . . .
پسنی(قدرت روزنامہ)لاپتہ ڈاکٹر دین محمد کی صاحبزادی سمی دین بلوچ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے آج ہم سب جانتے بلوچوں کی پوری زندگی متاثر ہے بلوچوں کی آج اور کل امن سب تباہ کئے گئے ہیں بلوچوں کی قومی شناخت اور بقاء سب متاثر ہے . سمی دین نے کہا کہ آج دنیا تیزی کے ساتھ ترقی کی جانب گامزن ہے لیکن بلوچ پسماندہ ہے بلوچوں ہر طرح کے مسائل سے متاثر ہے جہاں بلوچ صدیوں سے جس زمین پہ زندگی گزاری رہی ہے آج وہیں پہ بلوچ محفوظ نہیں ہے .
متعلقہ خبریں