بنگلہ دیشی وزیرِ اعظم کا ارب پتی چپڑاسی جو ہیلی کاپٹر کے بغیر سفر نہیں کرتا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بنگلہ دیشی وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد حکومت کو ہائی پروفائل کرپشن کیسز کی وجہ سے تنقید کا سامنا ہے۔ سب سے بڑا اسکینڈل وزیرِاعظم کے سابق چپڑاسی کا ہے جو سفر کے لیے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی شہرت رکھتے ہیں اور مبینہ طور پر ان کی دولت کا اندازہ ساڑھے 3 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق شیخ حسینہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ ملک میں کرپشن دیرینہ مسئلہ ہے، یہ خرابی اب ختم ہونی چاہیے اور ہم اس کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص جو میرے گھر میں چپڑاسی تھا اس وقت وہ چار ارب ٹکے (قریباً ساڑھے 3 کروڑ ڈالر) کا مالک ہے۔ ان کا سابق ملازم بغیر ہیلی کاپٹر کے سفر نہیں کرتا مگر سوال یہ ہے کہ اس نے اتنی دولت کہاں سے کمائی؟
شیخ حسینہ واجد نے اپنے سابق ملازم کا نام نہیں لیا مگر بنگلہ دیش کے مقامی اخبار ’ڈھاکہ ٹریبیون‘ کے مطابق ان کے سابق ملازم ’پانی جہانگیر عالم‘ کا تعلق نواکھلی سے اور اس وقت کے شیخ حسینہ کے گھر کے ملازم ہے جب وہ اپوزیشن لیڈر تھیں۔ جہانگیر عالم شیخ حسینہ کی خدمت پر مامور تھا اور انہیں پانی پلانا بھی ان کی ذمے داریوں میں شامل تھا۔ یہی وجہ ہے کہ جہانگیر عالم کی عرفیت ’پانی‘ پڑ گئی تھی۔
شیخ حسینہ جب وزیرِ اعظم بنیں تو جہانگیر عالم بھی ان کے ذاتی عملے کے ساتھ سرکاری رہائش گاہ منتقل ہو گئے تھے۔ جہانگیر عالم نے وزیرِاعظم سے اپنی قربت کا غلط استعمال کیا اور خود کو ان کا ذاتی معاون ظاہر کرکے لابنگ، سرکاری ٹھیکوں میں ہیر پھیر اور رشوت لے کر بھاری رقوم حاصل کیں۔
گزشتہ ہفتے بنگلہ دیش کے مرکزی بینک نے جہانگیر عالم اور ان کی بیوی کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق جہانگیر عالم گزشتہ دنوں امریکا بھاگ گئے ہیں۔
’اے ایف پی‘ کے مطابق جہانگیر عالم کے پاس موجود دولت کا جو اندازہ لگایا ہے، اس کے تحت اتنی رقم کمانے کے لیے ایک عام بنگلہ دیشی کو 13 ہزار سال درکار ہوں گے۔ عالمی بینک کے مطابق 17 کروڑ آبادی والے ملک بنگلہ دیش میں فی کس آمدنی اڑھائی ہزار ڈالر سے زائد ہے۔