ذرائع وزارت توانائی کے مطابق شہباز حکومت میں پہلی بار بجلی کےگھریلو صارفین پر ماہانہ ایک ہزار روپے تک فکسڈ چارجز بھی لگا دیے گئے . قیام پاکستان سے لے کرجون 2022 کے ابتدائی 75سال میں کسی بھی وزیر اعظم کےہوتے ہوئے بجلی کی قیمت میں اتنا اضافہ نہیں ہوا جتنا صرف 2 سال میں کیا گیا جس کےنتیجے میں شہری مسلسل بڑھتی قیمتوں کے بوجھ تلے دب چکے ہیں . ذرائع کےمطابق جولائی2022 سے لے کر جولائی 2024 کے 2 سال کےدوران بجلی کے فی یونٹ میں مجموعی طورپر فی یونٹ 22 روپے53 پیسے اضافہ بنتا ہے تاہم فی یونٹ 3 روپے 23 پیسے کا مستقل سرچارج ملاکر یہ اضافہ 25 روپے76 پیسے تک بڑھ جاتا ہے . اس ہوشربا اضافے پر ایف پی سی سی آئی، ملک بھر کے تمام چیمبرز اور تجارتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں جو کہ آج جمعہ سے ملک گیر پریس کانفرنس اور اگلے ہفتے سے احتجاج کا اعلان کرنے جارہی ہیں . پیٹرن انچیف اپٹما گوہر اعجاز اور ایف پی سی سی آئی پیٹرن انچیف ایس ایم تنویر اہم اعلان کریں گے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شہباز شریف کے وزیراعظم ہوتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں اضافےکے سارے ریکارڈ ٹوٹ گئے اور صرف 2 سال میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں فی یونٹ 22 روپے 53 پیسے تک کا تاریخی اضافہ کیا گیا .
مستقل سرچارج ملاکر 2 سال میں بجلی کےفی یونٹ ٹیرف میں اضافہ 25 روپے 76 پیسے بنتا ہے اور محض 2 سال میں بجلی صارفین پر 2 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ لاددیا گیا .
متعلقہ خبریں