گڈانی میں ٹرانسمیشن لائن چوری، ڈیڑھ سال سے درجنوں دیہات بجلی کی سہولت سے محروم


حب(قدرت روزنامہ)گڈانی بجلی کی طویل ٹرانسمیشن لائن چوری ڈیڑھ سال سے درجنوں دیہات بجلی کی سہولت سے محروم نہ Kالیکٹرک نے اربوں روپے کے اثاثوں کے چوری کا نوٹس لیا اور نہ ہی پولیس کوئی پیش رفت کر سکی ایک غیر متعلقہ ادارے کے مبینہ جعلی خط کو جواز بنا کر دیدہ دلیری سے قومی خزانے سے Kالیکٹرک کے اربوں روپے کے اثاثے چوری کر کے فروخت کر دیئے گئے متاثرہ گوٹھوں کے مکینوں کا Kالیکٹرک اور تحقیقاتی اداروں کے اعلیٰ حکام سمیت کمشنر قلات ڈویڑن اور ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے اور واردات میں ملوث عناصر کو قانون کی گرفت لانے کا مطالبہ اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ گڈانی کے علاقہ جنوبی موالی کے گوٹھ وڈیرہ ولی محمد بزنجو سے آگئے یعقوب گوٹھ ،نور خان گوٹھ ،وشو گوٹھ ،آدم گوٹھ ،قادرو گوٹھ ،وڈیرہ رحیم خان بزنجو گوٹھ ،عمر یوسف گوٹھ و دیگر گوٹھ گزشتہ ڈیڑھ سال سے بجلی کی سہولت سے محروم ہیں بتایا جاتا ہے کہ تقریباً ڈیڑھ سال قبل بارشوں کے دوران علاقے میں بجلی کے تعطل کے دوران ایک شخص نے ایک غیر متعلقہ سرکاری ادارے کے مبینہ جعلی خط کو بنیاد بنا کر مذکورہ گوٹھوں کو گڈانی سے بجلی سپلائی کرنے والی طویل ٹرانسمیشن لائن کے اربوں روپے مالیت کی سرکاری اسکیم کے بجلی کے پول تاریں اور ٹرانسفارمرز چوری کر لیئے اور فروخت کر دیئے اس دوران علاقے کے لوگوں کی شکایت پر گڈانی پولیس نے ا±سوقت بجلی کے کٹے ہوئے پولز سے بھرا ایک ٹرک بھی تحویل میں لے لیا لیکن معاملہ مک مکا کی نذر ہوجانے پر کوئی قانونی چارہ جوئی نہ ہو سکی تاہم توجہ طلب بات یہ ہے کہ اربوں روپے کے قیمتی اثاثوں کی چوری اور قومی خزانے سے فراہم کی گئی ٹرانسمیشن لائن چوری ہونے پر Kالیکٹرک کے حکام ابھی تک خواب خرگوش کی نیند سو رہے ہین اور کسی بھی قسم کی تحقیقات سے نہ صرف گریزاں ہیں بلکہ ڈیڑھ سال سے جس علاقے میں اربوں روپے خرچ کر کے بجلی فراہم کی گئی تھی وہاں سے ذرائع آمدن کی مد میں کچھ بھی نہ ملنے پر بھی چپ کا روزہ رکھے ہوئے ہیں جو کہ سمجھ سے بالا تر ہے جبکہ دوسری جانب پولیس کے ہاتھ مسروقہ مال سے بھراٹرک آنے کے بعد بھی خاموشی پولیس کی ملی بھگت کی جانب اشارہ ہے اس حوالے سے علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ڈیڑھ سال سے انکے درجنوں دیہاتوں کی بجلی معطل ہے لیکن کوئی بھی آفیسر اور ادارہ نوٹس لینے اور بجلی کی بحالی کے حوالے سے تیار نہیں انھوں نے Kالیکٹرک سمیت تحقیقاتی اداروں کے اعلیٰ حکام کمشنر قلات ڈویڑن اور ڈپٹی کمشنر حب سے بجلی کی بحالی اور اربوں روپے کے سرکاری اثاثے چوری ہونے کے معاملے کی تحقیقات کرانے اور ملوث عناصر کو قانون کی گرفت میں لانے کی اپیل کی ہے۔