کوئٹہ میں مہنگائی کا طوفان ،اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں بے تحاشاہ اضافہ ،غریب فاقوں پر مجبور
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں مسلسل تیسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ جاری ہے ایک ہفتے کے دوران 29 اشیا ضروریہ مہنگی ہونے سے مہنگائی کی شرح سوا 24 فیصد سے اوپر چلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں رواں مالی سال 2024-25 کا وفاقی بجٹ نافذ ہونے کے بعد مسلسل تین ہفتوں سے مہنگائی کی شرح میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے کوئٹہ میں ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.76فیصد اضافہ ہوا جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 24.36 فیصد ہوگئی ہے ایک ہفتے کے دوران 29 اشیا ضروریہ مہنگی ہوئیں اور صرف 5 اشیا کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ مرغی کی قیمتوں میں 10 فیصد اور پاوڈر دودھ کی قیمتوں میں پانچ فیصد اضافہ ہوا جبکہ انڈے تین فیصد جبکہ آلو اور لہسن دو، دو فیصد مہنگے ہوگیا مہنگائی کی شرح 0.76 فیصد مزید بڑھ گئی، مہنگائی کی سالانہ مجموعی شرح 24 اعشاریہ 36 فیصد ریکارڈ ہوئی ہے چکن فی کلو 38 روپے 29 پیسے مہنگا ہوا جس کے بعد مرغی کا گوشت کی فی کلو قیمت 450 روپے سے بڑھ 575 روپے تک پہنچ گئی۔ خشک دودھ 390 گرام کا بیگ 44 روپے 89 پیسے مہنگا ہوگیا اور انڈے فی درجن 6 روپے 78 پیسے مہنگے ہوئے جبکہ ایک درجن انڈے 260 روپے کے ہو گے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران لہسن فی کلو 10 روپے 42 پیسے مہنگا ہوا جبکہ دالیں، تازہ دودھ، چینی، چاول اور دہی بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہے جبکہ ٹماٹر فی کلو 7 روپے 29 پیسے اور کیلے 3 روپے 62 پیسے سستے ہوئے حالیہ ہفتے کے دوران پیاز، دال مسور، ایل پی جی سستے ہونے والی اشیا میں شامل ہیں جبکہ بریڈ، کوکنگ آئل، چائے کی پتی، سگریٹ سمیت 17 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہی