چمن دھرنا مظاہرین کے مطالبات کی منظوری طویل جدوجہد اور قربانیوں کی بدولت ہوئی، پشتونخوا میپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں 9مہینے سے جاری تاریخی چمن پرلت دھرنے کے آئینی ،قانونی ،اسلامی مطالبات تسلیم کرنے پر طویل دھرنے پر پرلت کمیٹی ،عوام اور دھرنے کے شرکاء، سیاسی پارٹیوں مبارکباد پیش کرتے ہوئے بے مثال اور صبر آزما جدوجہد ، مستقل مزاجی ، قربانیوں، قید وبند کی صعوبتوں پر داد تحسین پیش کیا گیا ہے ۔ اور بلا آخر دھرنے کے شرکاءکی استقامت کے نتیجے میں 130سال سے جاری شناختی کارڈ اور تذکرہ پر آمدورفت کو بحال کردیا گیا۔بیان میں جمعیت علماءاسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن صاحب، پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان ترین، اخونزادہ حسین یوسفنزئی، بی این پی کے مرکزی نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ، مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا ، حق دو تحریک کے رہنماءرکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن صاحب ودیگر سیاسی جمہوری رہنماﺅں کا خصوصی شکریہ ادا کیا گیا ہے جنہوں نے نہ صرف چمن پرلت میں شرکت کی بلکہ قومی وصوبائی اسمبلی سمیتہر فلور پر چمن کے غیور عوام کیلئے آواز بلند کی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیورنڈ خط چمن پر تجارت اور کاروبار کی بحالی کیلئے 9مہینے پر محیط طویل تاریخی دھرنے میں روزانہ کی بنیاد پر عوام کی جم غفیر کی شرکت نے آخر کار حکمرانوں کو مجبور کیا کہ وہ پرلت کے آئینی اور قانونی مطالبات کو تسلیم کرے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دھرنے کے 9مہینوں میں دھرنے میں شریک لاکھوں افراد نے ہر قسم کی گرمی ، سردی ، تکالیف ،نامساعد حالات ، قید وبند کی صورتحال کو بڑی جواں مردی ، استقامت ، جرات اور حوصلے کے ساتھ برداشت کیا اور اپنے آئینی ، قانونی اور انسانی رزق ورووزی کے مطالبات پر قائم رہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دھرنے کے دوران حکومت اور ریاستی اداروں کی جانب سے دھرنے کے شرکاءپر حملے اور انہیں قتل وزخمی کیا گیا ۔ پرلت کمیٹی کے رہنماﺅں کو دھوکے سے گرفتار کرکے غیر قانونی طو رپر قید وبند میں رکھا گیا اور ان پر بے انتہا مظالم ومصائب مسلط کیئے گئے ۔ لیکن اس تمام صورتحال کوچمن پرلت کمیٹی ،عوام اور دھرنے کے شرکاءنے بڑے تدبر حکمت اور ہنر سے پرلت کو منظم انداز میں جاری رکھا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیورنڈ خط چمن پر آنے اور جانے کیلئے شناختی کارڈ اور تذکرہ پر آمدورفت او ر تجارت کی بحالی سے عوام کی انسانی ، تجارتی اور اپنے آباﺅ اجداد کی زرعی زمینوں ، تجارتی مارکیٹوں میں آنے اور جانے کی سہولت حاصل ہوگی ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن پرلت کے مطالبات کو پورے ملک کے عوام ،قومی اسمبلی ، سینٹ ، صوبائی اسمبلی ،سیاسی پارٹیوں ، صحافیوں ، پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا تک پہنچانے اور ان مسائل کے حوالے سے عوام اور بین الاقوامی سطح پر آگاہی پیدا کرنے کیلئے پشتونخوامیپ کے محبوب چیئرمین ،تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی محترم محمود خان اچکزئی نے تاریخی کردار ادا کیا اور بارہا چمن پرلت سے خطاب میں عوام کے آئینی اور قانونی مطالبات کی تائید وحمایت کی اور ملک میں قومی اسمبلی سمیت ہر فورم پر پرلت کے مطالبات کو حکومت کے سامنے پیش کیا ۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی اور دیگرسیاسی پارٹیوں کے عہدیداروں اور کارکنوں نے 9مہینے کی جاری پرلت میں دن رات شامل ہوکر پرلت کی کامیابی میں اہم کردار اداکیا جس پر پارٹی انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تمام حقیقی سیاسی جمہوری پارٹیوں ، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ نے ہر فورم پر چمن پرلت کے مطالبات کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔ بیان میںکہا گیا ہے کہ دیر آید درست آید حکومتی واک داران نے سخت تکایف ، مصائب قید وبند ،درجنوں افراد کو شہید وزخمی کرنے ، عوام کے معاشی ذرائع کو مفلوج بنانے کے بعد چمن پرلت کے مطالبات کو تسلیم کیا جس کی پشتونخوامیپ خیر مقدم کرتی ہے اور اس امید کا اظہار کرتی ہے کہ مستقل طور پر ڈیورنڈ خط چمن پر شناختی کارڈ اور تذکرہ پر تجارت ،کاروبار ، معاشی سرگرمیوں ،عوام کی زرعی زمینوں ، تجارتی مارکیٹوں میںچمن کے قبائل کی آمدورفت میں کوئی بھی حکومتی رکاوٹ نہ ہو اور اس کی ضمانت اورحکومت اپنے وعدوں کی پاسداری کرے۔