چمن دھرنا مظاہرین کے مطالبات منظور، شناختی کارڈ پر آمدورفت دوبارہ شروع ہوجائے گی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سابق نگران وزیرداخلہ ملک عنایت کاسی ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ چمن پاک افغان بارڈر پر آج سے شناختی کارڈ پر آمدورفت دوبارہ شروع ہوجائے گی ،چمن پرلت کے تمام جائز مطالبات تسلیم کرلئے گئے ہیں ۔یہ بات انہوں نے اتوار کو چمن میں304روز سے جاری پرلت کے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ملک عنایت کاسی نے کہا کہ چمن پرلت کے مطالبات تسلیم کرلئے گئے ہیں اورآج سے چمن پاک افغان بارڈر پر آمدورفت شناختی کارڈ اور تذکرہ پر ہوگی جن لوگوں کے شناختی کارڈ نہیں انکے شناختی کارڈ بنانے کیلئے نادرا کی 10موبائل گاڑیاں چمن آئیں اور 18سال تک کے مقامی باشندوں کے شناختی بناکردیں گے جب تک انکے شناختی کارڈ نہیں ملیں گے وہ شناختی کارڈ کے ٹوکن پر بھی بارڈر کے دونوں جانب آجاسکیں۔انہوں نے کہا کہ بارڈر کے دونوں جانب جانے کیلئے چمن اور سپین بولدک کے شناختی کارڈ اور تذکرہ قابل قبول ہونگے اسکے علاوہ کوئی دوسرے علاقے کا رہائشی قانونی طریقے سے بارڈر کے پار جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج کے بعد حکومت جو بھی مذاکرات کریگی وہ صرف اور صرف لغڑ ی اتحاد کے ساتھ کریگی اسکے علاوہ کسی خان اور ملک کے ساتھ بارڈر کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی،بارڈر کے دونوں جانب بھیڑ،بکریاں اور گائے وغیرہ لغڑی لیکر جائیں گے اس کے علاوہ کسی بھی جانور لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ چمن پرلت کے عہدیداروں نے جو دستار انہیں پہنائی ہے وہ اس دستار کی لاج رکھیں گے اور ہم بحیثیت ایک عام شہری کے چمن کے عوام کی خدمت کرتے رہیں گے۔