دھرنا کمیٹی کا کہنا ہے کہ پولیس کو بااختیار بنایا جائے اور رات کے وقت علاقے میں گشت کیا جائے، دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں سی ٹی ڈی کو شامل کیا جائے . دھرنا کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ لاپتہ افراد کو سامنے لایا جائے . یاد رہے کہ چند روز قبل بنوں میں امن مارچ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں فائرنگ کے بعد بھگڈر مچنے سے 4 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے . اس حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ 19 جولائی کو سیاسی جماعتوں سمیت تاجر برادری کا اجتماع ہوا اور پرامن طور پر ختم ہوا تاہم اس دوران مظاہرین کی آڑ میں کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا اور سکیورٹی فورسز کے سپلائی ڈپو پر جگہ جگہ لگائے گئے خیموں کو آگ لگا دی . محکمہ داخلہ کے پی کے مطابق شرپسندوں کی جانب سے ڈپو کی دیوار کو بھی گرا دیا گیا، پولیس نے انہیں وہاں سے نکالنے کی پوری کوشش کی اس دوران ایک شخص جاں بحق اور 25 افراد زخمی ہوئے . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بنوں میں پولیس لائن چوک پر تاجر برادری، سول سوسائٹی، علمائے کرام اور سیاسی جماعتوں کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے .
دھرنے کے باوجود بنوں شہر میں کاروبار زندگی بحال اور ٹریفک بھی معمول کے مطابق رواں دواں ہے جبکہ شہر اورگردونواح میں موبائل فون سروس بھی بحال ہے .
متعلقہ خبریں