پاکستان کو کثرت آبادی کے لحاظ سے چیلنجز درپیش ہیں، گورنر بلوچستان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے عالمی یوم آبادی کی مناسبت سے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاندان کی تشکیل اور دستیاب وسائل کے درمیان توازن قائم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ فیملی پلاننگ اور برتھ کنٹرول کے حوالے سے پرمغز بیانات و تحقیقات صرف اسٹیج یا کاغذات تک محدود نہ ہوں بلکہ ان کو بارآور بنانے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات اٹھانے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کثرت آبادی سے نمٹنے اور فیملی پلاننگ پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے حکومت کی اصلاحات تسلیم کرتے ہیں لیکن اب بھی بہت سے چیلنجز ہمارے سامنے ہیں۔ عالمی یوم آبادی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں ایڈوائزر ٹو چیف منسٹر نسیم الرحمن، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری ہادیہ نواز، صوبائی سیکرٹری عبداللہ خان سمیت این جی اوز، سول سوسائٹی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مرد و حضرات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی. سیمینار کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان دنیا کے دس سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کیلئے اتنی بڑی آبادی ہمارے وسائل، انفراسٹرکچر اور ماحولیات پر بھی دبا ڈالتی ہے۔ اسکے علاوہ پاکستان دنیا کے دس سب سے زیادہ آبادی والے ممالک میں پانچویں نمبر پر ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کیلئے اتنی بڑی آبادی ہمارے وسائل، انفراسٹرکچر اور ماحولیات پر بھی دبا ڈالتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق دنیا کی موجودہ آبادی نومبر 2022 کے وسط میں 8 ارب سے تجاوز کر چکی ہے۔ 2024 تک اس وقت رہنے والے انسانوں کی کل تعداد آٹھ ارب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے بلوچستان کی آبادی کے حوالے سے کہا کہ ہمارے صوبے کی آبادی بہت قلیل لیکن بکھری ہوئی ہے۔ اتنی بکھری ہوئی آبادی کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کیلئے ایک چیلنج ہے۔ ہمیں خاص طور پر پسماندہ کمیونٹیز کیلئے معیاری تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور خاندانی منصوبہ بندی کی خدمات تک رسائی کو یقینی بنانے میں کئی چیلنجز کا سامنا ہیں۔ گورنر جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ ہماری کل آبادی کی اکثریت نوجوانوں پر مشتمل ہے لیکن ان کو معیاری تعلیم فراہم کرنے، جدید مہارتیں سکھانے اور ان کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو قوم کے مفاد میں بروئے کار لانے کیلئے بھی کوئی قابل عمل منصوبہ بندی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ اجتماعی مسائل کا پائیدار حل اجتماعی دانش سے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ہائی برتھ کو کنٹرول کرنے کیلئے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ گورنر بلوچستان نے شرکا پر زور دیا کہ آئیے ہم ایک ایسے مستقبل کیلئے اپنی وابستگی کا اعادہ کریں جہاں ہر فرد کو ترقی کی منازل طے کرنے، اپنا حصہ ڈالنے اور اس دنیا کو تشکیل دینے کا موقع ملے جو ہم شعوری طور پر چاہتے ہیں۔ گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے کامیاب سیمینار کے انعقاد پر تمام مہمانوں، ماہرین اور منتظمین کی کاوشوں کو سراہا. آخر میں گورنر بلوچستان نے شرکا اور منتظمین میں یادگاری شیلڈز تقسیم کیے۔