امریکی صدارتی اُمیدوار کے لیے کملا ہیرس کی حمایت میں اضافہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کے لیے ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔جس کے بعد کملا ہیرس کو 1,992 مندوبین کی زبانی یا تحریری حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈیموکریٹس نے نائب صدر کملا ہیرس کی حمایت کرتے ہوئے صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا اور انہوں نے جوش و خروش کے ساتھ پارٹی اور کملا ہیرس کی انتخابی مہم کے لیے چندہ جمع کرنا شروع کر دیا ہے۔
ادھر نائب امریکی صدرکملا ہیرس نے اپنی پہلی انتخابی تقریر میں اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی پارٹی، قوم کو متحد کرنے اور انتخابات جیتنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ ہمارے ملک کو اس وقت پیچھے لے کر گئے جب ہمارے شہریوں کو مکمل آزادی اور حقوق حاصل تھے، لیکن ہم ایک روشن مستقبل پر یقین رکھتے ہیں جو تمام امریکیوں کے لیے یکساں ہو۔‘
امریکا کی نائب صدر کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کی حیثیت سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقابلہ کرنے کا وعدہ کیا، ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف اشارہ کرتےہوئے کملا ہیرس نے کہا کہ انہوں نے اپنے سابقہ کیریئر بطور پراسیکیوٹر ’شکاریوں‘ اور ’دھوکا بازوں‘ کا مقابلہ کیا۔
کملا ہیرس نے کہا کہ انہوں نے اپنی آبائی ریاست کیلیفورنیا میں پراسیکیوٹر اور اٹارنی جنرل کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے ہوئے ’ہر قسم کے مجرموں‘ کا مقابلہ کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ دھوکے باز، اس کی نسل جانتی ہوں
ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کملا ہیرس نے کہا کہ جب میں کہتی ہوں کہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی نسل کو جانتی ہوں تو میری بات سنیں!، ’میں نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے شکاری، صارفین کو دھوکا دینے والے دھوکے باز، اپنے فائدے کے لیے قوانین توڑنے والے دھوکے باز کا مقابلہ کرنا ہے کیونکہ میں ماضی میں ایسے لوگوں کا خوب مقابلہ کر چکی ہوں۔
کملا ہیرس بیٹا! میں آپ سے محبت کرتا ہوں
ادھر ڈیلاویئر میں اپنے گھر پر کورونا وائرس سے متاثرہ الگ تھلگ رہنے والے صدر جو بائیڈن نے کملا ہیرس کی تقریر کے دوران ہجوم سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کا انتخابی دوڑ سے الگ ہونا ان کا درست فیصلہ تھا، انہوں نے کملا ہیرس کو بیٹا کہہ کر پکارا اور کہا کہ ’میں تم سے محبت کرتا ہوں‘۔
کملا ہیرس کی انتخابی مہم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جب سے جو بائیڈن نے عہدہ چھوڑنے کی تصدیق کی ہے اس نے 81 ملین ڈالر سے زیادہ رقم جمع کی ہے۔
پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کی حمایت
ادھر کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی کی سینیئر شخصیات کی بھی حمایت حاصل ہو گئی ہے جن میں ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی، کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشر، مشی گن کے گورنر گریچن وائٹمر اور الینوائے کے گورنر جے بی پرٹزکر شامل ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ان کے لیے امریکا کا صدر بننا ایک اعزاز ہے اور وہ اس عہدے کے لیے آج، کل اور ہر دن کے لیے حاضرہیں، لیکن دوسری جانب انہیں اپنی ہی پارٹی کی طرف سے فوری طور پر عہدہ چھوڑنے کے مطالبے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو دیر گئے کہا تھا کہ اگر بائیڈن صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے تو پھر وہ ہمارے ملک کو نہیں چلا سکتے۔
کملا ہیرس اسرئیلی وزیر اعظم سے ملاقات کریں گی
ادھر کملا ہیرس کے ایک عہدیدار کاکہنا ہے کہ کملا ہیرس رواں ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے کانگریس سے خطاب میں شریک نہیں ہوں گی لیکن وہ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات میں ان سے علیحدہ ملاقات کریں گی۔
نائب صدر، جنہوں نے اس ہفتے کے اوائل میں صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی دوڑ سے نکلنے کے اعلان کے بعد اپنی صدارتی مہم کا آغاز کیا تھا، پہلے سے طے شدہ تقریب میں شرکت کے لیے انڈیاناپولس جا رہی ہیں اور وہ وزیر اعظم کے کانگریس کے خطاب کی صدارت کرنے سے قاصر رہیں گی۔
کملا ہیرس کو 1،992 مندوبین کی حمایت حاصل
ادھر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں مندوبین کی اکثریت کی حمایت حاصل کر لی ہے۔ یہ حد 1,976 مندوبین کی ہے لیکن کملا ہیرس کو 1،992 مندوبین کی زبانی یا تحریری حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب انتخابی مہم کے عہدیداروں اور اتحادیوں نے پہلے ہی سینکڑوں کالز کی ہیں اور اگلے ماہ ہونے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں شرکت کرنے والے مندوبین پر زور دیا ہے کہ وہ 5 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں کملا ہیرس کو نامزد کرنے کی اپیل کی ہے۔
مشی گن کی گورنر گریچن وائٹمر، جنہیں بائیڈن کے جانے کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی کے ممکنہ حریف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، نے پیر کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں ہیرس کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ نائب صدر کو ان کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ کیلی فورنیا کے گورنر گیون نیوسم اور کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشر سمیت کئی دیگر ممکنہ ڈیموکریٹک حریفوں نے کملا ہیرس کی حمایت کی ہے۔