پی ٹی آئی کو انتشاری ٹولہ کہنے سے ’بنوں واقعہ‘ پر کمیشن کی تحقیقات متاثر ہوں گی، بیرسٹر سیف


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بنوں مظاہرین پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنا دیا گیا ہے، تحقیقات سے ہی پتہ چلے گا کہ کس نے جان بوجھ کر کیا کردار ادا کیا۔
نجی ٹی وی کے ساتھ ایک انٹرویو میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کی پریس بریفنگ میں پاکستان تحریک انصاف کو بطور انتشاری ٹولہ قرار دینے کی بار بار کوشش کی گئی، خیبر پختونخوا حکومت نے بنوں میں پرامن مظاہرے پر فائرنگ کے واقعے سے متعلق تحقیقاتی کمیشن بنا دیا ہے تو تحقیقات سے قبل پی ٹی آئی پر انتشاری ٹولے جیسے الزامات لگانے سے تحقیقات متاثر ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ اختیاراتی کمیشن واقعے سے متعلق تمام لوگوں سے مل کر جامع رپورٹ بنائے گا، لیکن اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف پر انتشاری ٹولہ ہونے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں، یہ تو تحقیقات کے بعد ہی پتا چلے گا کہ اس دوران کس نے جان بوجھ کر کیا کردار ادا کیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ آپریشن عزم استحکام سے متعلق غلط فہمیاں حکومت نے پھیلائی ہیں، جس کے بعد عوامی اور سیاسی سطح پر بے چینی پیدا ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ آپریشن عزم استحکام سے متعلق سب سے پہلے وزیر اعظم کا بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے فوجی آپریشن کی بات کی تھی، یہ وفاقی حکومت کی سب سے بڑی غلطی تھی۔
واضح رہے کہ پیر کو ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا تھا کہ پاک فوج کے خلاف ایک منظم اور من گھڑت پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، ایک طاقتور لابی ’عزم استحکام آپریشن‘ کے مقاصد کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہے، فوج اور ملک کے خلاف ڈیجیٹل دہشتگردی میں ملوث ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا آپریشن عزم استحکام پر سیاست کی جارہی ہے، ایک مضبوط لابی ہے جوچاہتی ہے کہ آپریشن عزم استحکام کے مقاصد پورے نہ ہوں، ایک مافیا، سیاسی مافیا اور غیرقانونی مافیا اس مہم کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے۔