حکمرانوں کے غیر جمہوری رویوں سے ملک پیچیدہ بحرانوں میں پھنس چکا، تحریک تحفظ آئین پاکستان


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل سیاسی جماعتوں کے رہنماں پشتونخوامیپ کے صوبائی سیکرٹری کبیر افغان، بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹیوز کمیٹی کے رکن غلام نبی مری، مجلس وحدت مسلمین تنظیم سازی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی، پاکستان تحریک انصاف ضلع کوئٹہ کے صدر حاجی نور خان خلجی نے 26جولائی کے احتجاجی مظاہروں کے حوالے سے پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمہوریت پسند، باشعور اور غیور عوام سے مظاہروں میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں رہنماﺅں نے کہا کہ اس وقت ملک سیاسی اور معاشی حوالے سے حکمرانوں کی غیر جمہوری اور عوام دشمن پالیسیوں کے باعث گھمبیر اور پیچیدہ بحرانوں میں پھنس چکی ہے جس سے نجات کا واحد ذریعہ اور راستہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کا پیش کردہ پروگرام اور ایجنڈا ہے۔ رہنماں نے اس امر پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کے سب سے بڑے اور مقبول سیاسی جمہوری جماعت تحریک انصاف کے بانی جناب عمران خان، ان کی اہلیہ بشرہ بی بی اور دیگر سیاسی کارکنوں کو غیر قانونی مقدمات میں قید رکھا گیا ہے۔ جس سے ملک کے عوام میں بے چینی اور تشویش پائی جاتی ہے۔ رہنماں نے بنوں امن مارچ پر فائرنگ کے واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے اسے ملک کی مقتدر قوتوں کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ بنوں امن مارچ پر فائرنگ کے واقعہ کی صاف اور شفاف تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ رہنماں نے موجودہ غیر منتخب، غیر جمہوری اور غیر نمائندہ مسلط نااہل فارم 47کی حکومتوں سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تاکہ ملک میں آزاد فضا میں غیر جانبدارنہ صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن بناکر ملک میں عوام کی حقیقی جمہوری حکومت قائم کی جاسکے۔ تاکہ ملک میں حقیقی معنوں میں خودمختار پارلیمنٹ کا وجود عمل میں لایا جاسکے جس میں ملک کی تمام داخلہ وخارجہ پالیسیوں کی تشکیل کی جاسکے۔ رہنماں نے کہا کہ ملک میں موجودہ ہمہ جہت بحران سے نجات کیلئے ملکی آئین پر اس کی حقیقی روح کے مطابق عملدرآمد ناگزیر ہوچکا ہے۔