اس اسکیم کا اطلاق جن شہروں پر ہوگا ان میں ایبٹ آباد اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، ڈی جی خان فیصل آباد، گھوٹکی، گوجرانوالہ، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، اسلام آباد، جھنگ، جہلم، کراچی، قصور، خوشاب، لاہور، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، پشاور، کوئٹہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودہ، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں . نظرثانی شدہ اسکیم سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کوئی بھی شخص جو کسی تجارتی علاقے میں پچاس مربع فٹ یا اس سے کم کی دکان کا مالک ہو، یا عارضی دکان کا مالک ہو، یا کھوکا، یا کیوسک یا چھوٹی دکان جس کی پیمائش 5 × 3 مربع فٹ سے زیادہ نہ ہو، اس کی ملکیت ہوگی، اس پر 1,200روپے سالانہ فکسڈ ایڈوانس ٹیکس عائد ہوگا . دکاندار کی طرف سے ادا کی جانے والی ٹیکس کی ماہانہ قسط میں تھوک فروش، ڈیلر، ڈسٹری بیوٹر، خوردہ فروش، مینوفیکچرر کم خوردہ فروش، درآمد کنندہ کم خوردہ فروش، یا ایسا شخص جو خوردہ اور تھوک کی سرگرمی کو کسی دوسری کاروباری سرگرمی کے ساتھ جوڑتا ہے، شامل ہیں . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پاکستان کے 42 بڑے اور چھوٹے شہروں میں رجسٹرڈ چھوٹے دکانداروں اور خوردہ فروشوں (ریٹیلرز) پر 100 روپے اور 20,000 روپے سے زائد کے تک مقررہ ماہانہ ٹیکس عائد کردیا ہے .
ایف آبی آر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق دکانداروں پر یہ ٹیکس ان کی دکانوں کے محل وقوع کی بنیاد پر عائد کیا جائے گا- ماہانہ ٹیکس اسکیم کے ایس آر او کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا .
متعلقہ خبریں