وندر ڈیم انتظامیہ کی مبینہ غفلت و لاپرواہی، کھر کھیڑہ میں کھودے گئے گڑھے موت کے کنویں بن گئے


سونمیانی وندر(قدرت روزنامہ)وندر ڈیم انتظامیہ کی مبینہ غفلت و لاپرواہی کھرکھیڑہ میں موت کے کنویں بن گئے مکینوں کا الزام وندر ڈیم کی تعمیر کے لیے کھرکھیڑہ کے علاقے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی کی کھدائی نے انسانی قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا۔ ڈیم انتظامیہ کی مکینوں کو ماموں بنانے کی ناکام کوشش مکین اپنے معصوم بچوں کی جانیں بچانے کیلئے ڈٹ گئے۔ تفصیلات کے مطابق وندر ڈیم منصوبے کی تعمیر کے لیے کھرکھیڑہ کے علاقے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کئی فٹ کی کھدائی کر کے بڑے پیمانے پر مٹی اٹھائی گئی ہے۔ مقامی رہائشیوں نے کھودے گئے گھڑوں پر اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ حالیہ دنوں ہونے والی موسلادھار بارشوں کے بعد سیلابی ریلے جمع ہوتے ہیں ہماری زندگیوں اور ہمارے مال مویشیوں کے لیے مزید خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔ معلومات کے مطابق وندر ڈیم منصوبے کے لیے کھرکھیڑہ کے رہائشیوں سے 2 فٹ تک مٹی اٹھانے پر معاہدہ طے کیا گیا تھا لیکن وندر ڈیم انتظامیہ نے 8 فٹ کھدائی کرکے گھڑے کھود دیئے ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے رہائشوں کو جانی و مالی خطرے سے دو چار کر دیا گیا ہے۔ وندر ڈیم انتظامیہ نے علاقے کی زرخیز اراضی کو جان بوجھ کر بنجر کردیا ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وندر ڈیم انتظامیہ 2 فٹ مٹی اٹھانے کے ساتھ ساتھ نہری پانی کے نظام سے سینکڑوں کھیت سیراب کرتی تھیں۔ جبکہ وندر ڈیم انتظامیہ نے مبینہ طور پر ان نہری شاخوں کو بھی کاٹ دیا ہے۔ جس سے زمینداروں کو شدید معاشی حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کھرکھیڑہ کے رہائشیوں نے ضلعی انتظامیہ محکمہ ایریگیشن اور ڈپٹی کمشنر حب اور مقامی انتظامیہ کے اسسٹنٹ کمشنر وندر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وندر ڈیم انتظامیہ کو طلب کرکے روکا جائے کہ وہ جلد از جلد اپنے کھودے گئے گڑھوں سے نہریں بنا کر پانی کی بحالی کو یقینی بنائیں تاکہ کسی بھی جانی و مالی نقصان سے محفوظ رہا جا سکے۔