وزیرخزانہ کا دورہ بیجنگ، مقاصد اور اہداف کیا ہیں؟
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کی طرف سے تجویز کردہ اصلاحات کے ساتھ ساتھ پاور سیکٹر کے قرضوں میں ریلیف پر بات چیت کے لیے بیجنگ میں موجود ہیں۔
اس دورے میں وزیرخزانہ وزیر پاور اویس لغاری کے ساتھ ایک وفد کی قیادت کر رہے ہیں، جس میں توانائی کے شعبے کے تقریباً 15 بلین ڈالر کے قرضوں کی ری پروفائلنگ سمیت کئی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
پاکستان اور چین طویل عرصے سے اتحادی ہیں۔ ماضی میں چین کی جانب سے قرضوں پر رول اوور نے پاکستان کو اپنی بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کی ہے۔
واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے رواں ماہ پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پر اتفاق کیا ہے، جبکہ بجلی کی چوری اور تقسیم کے نقصانات کی بلند شرحوں پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا نفاذ
اس ضمن وفاقی وریر اویس لغاری کا کہنا ہے کہ حکومت ’سرکلر ڈیٹ‘ کم کرنے کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات نافذ کر رہی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک ٹوئٹ میں آگاہ کیا وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے چین کے وزیر خزانہ لان فوان کو پاکستان کی ’نظام میں ٹیکس اور توانائی کی اصلاحات متعارف کرانے کی کوششوں‘ کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی وزارت خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اورنگزیب نے چینی فریق کو اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے، ٹیکس ریونیو جنریشن کو مضبوط بنانے کی کوششوں اور توانائی اور سرکاری انٹرپرائز میں اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کو اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کے لیے ایک اہم معاون قرار دیا۔