سوشل میڈیا ریگولیٹ قوانین ہونے چاہئیں، قوانین نہیں ہونگے تو کنٹرول کیسے ہوگا: طلال چوہدری


اسلام آباد(قدرت روزنامہ)مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہےکہ پوری دنیا میں سوشل میڈیا سے متعلق قوانین موجود ہیں لیکن پاکستان میں سوشل میڈیا قوانین پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔
گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کےلیے قوانین نہیں تھے، سوشل میڈیا پر لوگوں کو بلیک بھی کیا جاتا ہے، اسے ریگولیٹ کرنے کے لیے قوانین ہونے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی اداروں کے پاس وہ سہولتیں موجود ہونی چاہئیں جس پر صحیح طور پر تحقیقات کی جائیں، حکومت کا فرض بنتا ہے وہ تمام تکنیکی چیزیں اداروں کو مہیا کرے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سوشل میڈیا سے متعلق قوانین پوری دنیا میں استعمال ہوتے ہیں، قوانین پر پاکستان میں کیوں عمل نہیں ہوتا، قوانین نہیں ہوں گے تو کنٹرول کیسے ہو گا۔
عوام پر بڑھتے ہوئے ٹیکسز سے متعلق سوال کے جواب میں طلال چوہدری کا کہنا تھا ملک میں ٹیکس جی ڈی پی کی شرح خطرناک حد تک کم ہے جبکہ دنیا بھر میں ٹیکس دیکر ہی ملک چلتے ہیں۔
فائر وال کی آزمائش اور انٹرنیٹ کی سست رفتاری
سینئر صحافی عمر چیمہ کی رپورٹ کے مطابق فائر وال کو تجرباتی بنیادوں پر چلائے جانے سے ملک میں سوشل میڈیا کی رفتار کم ہوگئی ہے اور یہ بات اس صورتحال سے آگاہ باخبر حکام نے بتائی ہے جب کہ یہی وجہ ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ پر مبنی کاروبار کے مستقبل کے حوالے سے خوف پیدا ہوگیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹرائل ختم ہونے کے بعد انٹرنیٹ ٹریفک اور رفتار معمول پر آجائے گی، حکومت نے یہ فلٹرنگ سسٹم حاصل اور اسے نصب کرنے کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 30 ارب روپے سے زائد رقم مختص کر رکھی ہے۔
ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ فائر وال پر کام رواں سال جنوری سے جاری ہے جس میں سسٹم کی خریداری اور اسے نصب کیے جانے کے امور شامل ہیں، اب یہ سسٹم نصب ہوچکا ہے اور اسے شروع کیا جا رہا ہے اور متعلقہ حکام کو اس سسٹم کا کنٹرول دینے میں کچھ ہفتے لگیں گے۔
ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس سسٹم کا مقصد سوشل میڈیا کے ایسے انفلوئنسرز کو کنٹرول کرنا ہے جو حکومت کی نظر میں جعلی خبریں پھیلانے میں ملوث ہیں، فائر وال کا مقصد ان انفلوئنسرز کے مواد کو چھپانا یا اسے بلاک کرنا ہے۔