تربت میں جلائے گئے ٹرالر میں کوئی معدنیات نہیں تھی، مالک کو انصاف دلایا جائے، مکران کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس


مکران(قدرت روزنامہ)آل مکران کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں گزشتہ دنوں تربت سے پنجگور آنے والے ٹائل سے لوڈ ٹرالر کے نذرآتش کرنے اور بلوچ مسلح تنظیم کی جانب سے اس کی قبولیت پر گہرے رنج و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں تربت سے ایرانی ٹائل سے لوڈ ٹرالر کو نذر آتش کرکے یہ الزام لگایا گیا تھا کہ یہ ٹرالر معدنیات سے لوڈ تھا لیکن اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ ایک لوکل گاڑی تھا اور تربت سے پنجگور آرہا تھا جس کو نذرآتش کرکے ایک مسلح تنظیم نے اس کو جلانے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔ انہوں نے کہا کہ لوکل جتنی بھی گاڑیاں چل رہی ہیں یہ صرف اپنے بچوں کا پیٹ پالنے اور اپنی ضروریات پورا کررہے ہیں، غریب گاڑی مالکان کی گاڑیاں جلا کر ان کو بھاری رقم سے مقروض کیا گیا ہے۔ مسلح تنظیم کے ذمہ داران اس معاملے پر سنجیدگی سے تفتیش کرکے گاڑی مالک کو انصاف دیں تاکہ آئندہ اس طرح کسی بھی غریب کا کوئی نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ تربت سے پنجگور آنے والی گاڑیاں کونسی معدنیات لاتی ہیں اور تربت سے کونسی معدنیات نکلتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے محکوم و مظلوم ٹرانسپورٹرز دو وقت کی سوکھی روٹی کی تلاش میں سرگرداں ہیں اور دوسری جانب ان کی املاک کو نقصان پہنچانا بھی بدترین ظلم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ مالکان ایران اور پاکستان دونوں حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے پہلے سے بہت سی مشکلات کا شکار ہیں اور تربت کے راستے میں ہونے والے اس واقعے سے ان میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کہ ان کی قیمتی گاڑیوں کو مزید نقصان نہ پہنچایا جائے اور نذرآتش گاڑی کو جلانے کی صاف و شفاف تحقیقات ہو تاکہ ٹرانسپورٹرز میں مایوسی ختم ہو اور وہ اپنا کاروبار بغیر خوف کے جاری رکھیں۔