جماعت اسلامی کا لیاقت باغ پنڈی میں مہنگی بجلی کیخلاف دھرنا جاری
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگائی اور مہنگی بجلی کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا جاری ہے جبکہ دھرنے سے جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے خطاب کیا اور اعلان کیا کہ دھرنا ایک ماہ چلے یا اس سے بھی زیادہ ہم تیار ہیں۔
لیاقت باغ میں خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریاں ہورہی ہیں، جب اسلام آباد پہنچے تو کنٹینروں سے شہر بند تھا، نہ ہمارے کارکن تھکے نہ ہم ، پورے جذبے کے ساتے موجود ہیں، کارکن موجود رہیں کسی بھی وقت آگے بڑھنے کا بتادوں گا۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار کو برباد کردیا گیا، غریب کو پہلے ہی تباہ کردیا گیا تھا، سرمایہ کار بھی اپنی ملیں بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں، عوام پریشان ہیں لیکن حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے، بجلی کے بلوں کی وجہ سے بھائی بھائی کو قتل کررہا ہے، یہ فارم 47 کی پیداوار حکومت ہے ان کی کوئی سنتا بھی نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ ایک طبقے کیلئے بجلی اور گیس فری ہے، اب بچے بچے کو بات سمجھ آگئی کہ آئی پی پیز کیا بلا ہیں، آئی پی پیز میں سے 80 فیصد کمپنیاں پاکستان کے لوگوں کی ہیں، آئی پی پیز میں حکومت میں شامل لوگوں کی کمپنیاں ہیں، ایک کمپنی ایسی بھی ہے جس کا ایک یونٹ 750 روپے کا پڑتا ہے، یہ پیسے ہم کیوں ادا کریں، اب ہم یہ پیسے ادا نہیں کریں گے، اب ان آئی پی پیز کو لگام بھی دینا پڑے گی ، دوبارہ بات بھی کرنا پڑے گی۔
حافظ نعیم کا کہنا تھاکہ حکومت بات کرنا چاہتی ہے تو بااختیار کمیٹی بنائے اور ہماری کمیٹی سے بات کرے، ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ غریب عوام کو ریلیف مل جائے، حکومت ریلیف دینے کی بات کرے گی تو پھر بات آگے بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ایک ماہ چلے یا اس سے بھی زیادہ ہم تیار ہیں۔
امیر جماعت اسلامی دوران خطاب کارکنوں سے سوال کیا کہ کہاں جانا ہے؟ اس پر کارکنوں نے جواب دیاکہ ’ڈی چوک، ڈی چوک‘۔ اس موقع پر حافظ نعیم کا کہنا تھاکہ ہاں تو بس ٹھیک ہے لیجائیں گے آپ کو ڈی چوک، ہر کام اپنے وقت پر ہوگا ابھی یہی چوک ہے، یہ مری روڈ ہے، کارکنوں ابھی مری روڈ پر موجود رہیں گے۔
ریڈ زون اور پنڈی سے دارالحکومت آنے والے راستوں کو بند کردیا گیا
قبل ازیں جماعت اسلامی کے دھرنے کی کال پر ریڈ زون اور راولپنڈی سے دارالحکومت آنے والے راستوں کنٹینر لگاکر بند کیا گیا۔ پنڈی میں میٹرو بس سروس بھی بند کردی گئی جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اس کے علاوہ پولیس کی جانب مختلف مقامات سے جماعت اسلامی کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد جماعت اسلامی نے حکمت عملی تبدیل کی اور تین مقامات پردھرنوں کا اعلان کیا۔
جماعت اسلامی کی جانب سے مری روڈ راولپنڈی، زیرو پوائنٹ اسلام آباد، چونگی نمبر 26 اور لیاقت باغ کے باہر احتجاج کیا گیا۔ آئی ایٹ میں کارکنوں سے خطاب میں حافظ نعیم نے کراچی سے چترال تک دھرنوں کا اعلان کیا اور کہا کہ عوام کو ریلیف ملنے تک احتجاج جاری رہے گا۔
جماعت اسلامی کو مشروط دھرنے کی اجازت مل گئی
راولپنڈی میں جماعت اسلامی کی مقامی قیادت اورضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد جماعت اسلامی کو مری روڈ پر ہی 2 سے 3 روز تک دھرنا جاری رکھنےکی مشروط اجازت مل گئی۔
ذرائع نے بتایاکہ جماعت اسلامی ٹریفک بلاک اورامن عامہ میں خلل ڈالے بغیراحتجاج اور دھرنا دے گی۔ ذرائع کا کہنا تھاکہ مذاکرات میں ڈی سی، سی پی او اور آر پی او راولپنڈی سمیت سینیئر حکام موجود تھے۔
بعدازاں جماعت اسلامی کی جانب سے مختلف مقامات سے دھرنے ختم کردیے گئے اور مرکزی دھرنا لیاقت باغ منتقل کردیا گیا۔
حکومت جماعت اسلامی سے مذاکرات کیلئے رضامند
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے جماعت اسلامی سے بات کرنے کیلئے مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے پر رضامندی ظاہر کردی۔
انہوں نے کہا کہ لیاقت باغ میں احتجاج پر اتفاق کے بعد اسلام آباد کی جانب مارچ کا کوئی جواز نہیں، حکومت حافظ نعیم الرحمان کے ساتھ مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس وقت معاشی بحالی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، جماعت اسلامی سے بات کرنے کیلئے مذاکراتی ٹیم تشکیل دینے پر تیار ہیں، لیاقت باغ میں ہر سہولت دیں گے، ڈی چوک کی روایت ختم ہونی چاہیے۔