حکمرانوں کے بیانات سے لگتا ہے وہ بلوچستان میں خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں، سردار اختر مینگل
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی اعلامیہ کے مطابق پارٹی قائد سردار اختر مینگل نے مستونگ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے قافلے پر فائرنگ اور 14 بلوچ نوجوانوں کو زخمی کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل افسوسناک، شرمناک اور قابل مذمت ہے، بلوچ خواتین و نوجوان گوادر میں جلسہ میں شرکت کرنے کیلئے جا رہے تھے، بزور طاقت انہیں روکنے اور بے گناہ نوجوانوں کاخون بہانے کا مقصد بھی یہی ہے کہ بلوچ اور مظلوم اقوام سے احتجاج کا حق بھی چھین لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ خواتین عرصہ دراز سے بلوچ لاپتا افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں اس میں کیا قباحت ہے کہ وہ احتجاج یا جلسہ کریں، طاقت کے استعمال، مظالم کے ذریعے جمہور کا راستہ روکنا ناقابل قبول ہے، ہمیشہ سے یہی روش رکھی گئی ہے کہ عوام کی آواز کو بروز طاقت زیر کیا جائے، انسانی حقوق کی پامالی سے مزید بحران جنم لیں گے، فورسز انسانی حقوق کی پامالی کے مرتکب بنے رہے ہیں، حکمران کے حالیہ بیانات سے پہلے ہی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ بلوچستان میں خون کی ہولی کھیلنا چاہتے ہیں، اقوام کو جبر و استبداد سے ختم کرنا ممکن نہیں نام نہاد جمہوریت اور روشن خیال ترقی پسند جماعت ہونے کے دعویداروں نے پھر سے بلوچستان کو لہو لہان کر دیا ہے ۔