ملک جعلی حکمرانوں کے رحم وکرم پر ہے، مسلط کردہ حکومتوں کا دھڑن تختہ ہونا چاہیے، تحریک تحفظ آئین پاکستان


چمن، قلعہ عبداللہ، پشین، ہرنائی، زیارت(قدرت روزنامہ)تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیراہتمام گزشتہ روز ملک بھر کی طرح بلوچستان بھر میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے۔ ضلع چمن اور ضلع قلعہ عبداللہ کے عبدالرحمن زئی بازار میں بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی اور دیگر سیاسی جمہوری مطالبات کیلئے تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتما م احتجاجی مظاہروں اور جلسوں کا انعقاد کیا گیا ۔ چمن میں عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ اورجلسہ عام پشتونخوا میپ چمن کے ضلعی سیکرٹری حاجی صحبت خان اچکزئی کی قیادت میں منعقد کیا ہوا۔ مقررین نے کہا کہ عمران خان اس وقت ملک کی سٹریٹ پاور ہو یا جمہوری پارلیمان سب سے پاپولر لیڈر اورعوامی مینڈیٹ لینے والی سب سے بڑی جماعت ہے جس کی قومی اسمبلی میں اکثریتی نمائندگی بھی ہے مگر بانی تحریک انصاف عمران خان اس وقت قید پابند سلاسل ہے ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیاجائے ، ملک میں ہر ادارہ آئین کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دے ، بنوں واقعے کی آزاد جوڈیشل کمیشن کے ذریعے صاف شفاف آزادانہ منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انکوائری ہونی چاہیئے اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور اسی طرح فارم 47 کے ذریعے مسلط کردہ حکومتوں کا دھڑن تختہ ہونا چاہیے۔ ضلع پشین میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیراہتمام ایک عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ پشونخوامیپ کے صوبائی دپٹی سیکرٹری سردار امجد خان ترین کے صدارت منعقد ہوا۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ 8 فروری کو انتخابات کے نام پر ملک میں جو ڈرامہ رچایا گیا جس بھونڈے انداز سے عوامی مینڈیٹ کی دھجیاں اڑائی گئیں وہ اس ملک کے تاریخ کا بدنماترین سیاہ باب ہے اس وقت ملک پر بد نام زمانہ فارم 47 کے ذریعے آئے ہوئے نام نہاد اسمبلیوں کے پس پردہ غیر اعلانیہ مارشلا مسلط ہے ،ایک ایم پی اے سے لے کر وزیراعظم تک کسی کے پاس کوئی اختیار نہیں ۔جعلی اور ڈمی حکمران اسٹبلشمنٹ کے رحم وکرم پر ہے۔ مقررین نے کہا کہ ملک سخت ترین سیاسی معاشی معاشرتی بحرانوں سے دوچار ہے ، ملک پر 75 سالوں سے مسلط اشرافیہ کی نااہلیوں اور بد عملیوں کا نتیجہ یہ نکلا کہ اب یہ ملک مزید اس طرح چلنے کے قابل نہیں رہا ۔ملکی تاریخ میں چار مارشلاوں نے 40 سال تک برائے راست اور باقی 37 سال نام نہاد جمہوریت کے نام پر اسٹبلشمنٹ تمام تر اختیارات اپنے پاس رکھ کر پورے ملک کے عوام کو سخت ترین مہنگائی ،بےروزگاری، بد امنی ،سر ومال کے تحفظ نے سخت کرب و اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔دہشت گردی کے نام پر بیرونی آقاووں کے اشاروں اور ان سے ڈالر بٹورنے کے لیے پشتونوں اور بلوچوں پر ایک بار پھر عزم استحکام کے نام پر آپریشن کے لیے بہانے ڈھونڈے جارہے ہیں ۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام ضلع سبی، ہرنائی ، زیارت، سنجاوی میں منعقدہ احتجاجی مظاہروں سے رہنماﺅں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے بانی عمران خان ودیگر سیاسی اسیران کی رہائی، فارم 47 کی حکومت کے خاتمے، بنوں امن جرگہ پر حملے کی مذمت اور تحقیقات کیلئے جوڈیشل انکوائری ، آپریشن عزم استحکام کی مخالفت، بد امنی، لا قانونیت، بدترین ،مہنگائی ، بیروزگاری ،بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ، پینے کے صاف پانی کی شدید قلت اور دیگر عوامی مسائل پر تحریک تحفظ آئین پاکستان کے احتجاجی مظاہروں کا انعقاد اور اس میں عوام کی لاکھوں کی تعداد میں شرکت نے موجودہ نااہل ، ناکام ، زر وزور ، فراڈ ، دھوکہ دہی اور فارم 47کی بے ساکھیوں پر مسلط حکومت کے خلاف اپنا ریفرنڈ دے دیا ہے ۔ اب مسلط غیر جمہوری حکومت کو عوام پر حکمرانی کا کوئی حق حاصل نہیں۔ مقررین نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی قیادت میں تمام سیاسی جمہوری پارٹیاں متحد ہیں اور اس تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں تاکہ ملک کو ہمہ جہت بحرانوں اور عوام کو درپیش اذیت ناک صورتحال سے نجات ممکن ہوسکے۔