گوادر دھرنے پر دوسری مرتبہ کریک ڈاﺅن کیا گیا، ڈیتھ اسکواڈ کے لوگ لوگوں کو مار رہے ہیں، ڈاکٹر ماہ رنگ
گوادر(قدرت روزنامہ)بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ 28 جولائی کو گوادر میں بلوچ راجی مچی کے حوالے سے پرامن جلسہ کرنا تھا، ریاست کی جانب سے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اسے روکنے کی کوشش کی گئی۔ تین دن کے دوران ہمارے ایک ہزار کے قریب ساتھی گرفتار ہیں اور کچھ بھی نہیں پتا کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔ 4 دن سے گوادر میں کرفیو نافذ ہے اور نیٹ ورک بند ہے۔ ڈیتھ اسکواڈ کے لوگ ہر گلی کوچے میں عام لوگوں کو پکڑ رہے ہیں اور مار رہے ہیں۔ گوادر دھرنے میں دوسری مرتبہ کریک ڈاﺅن کاسامنا ہوا ہے۔ فورسز نے آکر پرامن مظاہرین سے مذاکرات کرنے کے بجائے ان پر تشدد کیا۔ ہمیں کچھ نہیں پتا کہ کتنے لوگ پکڑے ہیں اور کتنے زخمی ہیں۔ مظاہرے کے دوران جاں بحق ہونیوالوں کی لاشیں مختلف اسپتالوں میں پڑی ہوئی ہیں جنہیں دیکھنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔ میں مطالبہ کرتی ہوں کہ اس بلوچ نسل کشی کیخلاف آئیں اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کا ساتھ دیں۔