بلوچستان میں خواتین کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنے کا قانون جلد منظور کیا جائے، فوزیہ شاہین
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سماجی تنظیم شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹر اور بلوچستان وومن کمیشن کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط، خواتین کے حقوق سے متعلق دو بلوں کے حوالے سے مل کر کام کرنے کا عزم کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی تنظیم شرکت گاہ وومن ریسورس سینٹر اور بلوچستان کمیشن آن دی اسٹیٹس آف وومن نے مل کر کام کرنے کے حوالے سے معاہدہ ہوا، پیر کے روز سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں شرکت گاہ کے ڈائریکٹر احمد رضا خان اور بلوچستان وومن کمیشن کی چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے یادداشت پر دستخط کیے۔ اس موقع پر سیکرٹری برائے وومن ڈویلپمنٹ سردار خان بگٹی، ممبر بلوچستان وویمن کمیشن ریٹائرڈ جج طاہرہ بلوچ ، اشفاق مینگل ، انچارج شیلٹر ہوم کوئٹہ روبینہ زہری ، انچارج بینظیر شیلٹر ہوم سبی رخشندہ، شائستہ خان ، سحر ، فائزہ ملک ،سیما بتول اور انور بلوچ موجود تھے۔ وومن ریسورس سنٹر کے ڈائریکٹر احمد رضا خان نے کہا کہ ہمارا مقصد وومن کمیشن کیساتھ مل کر خواتین کے حقوق پر کام کرنا ہے، اس معاہدے کا مقصد بلوچستان وومن پروٹیکشن بل 2024 اوربلوچستان یلری عمر میرج بل 2024کو صوبائی اسمبلی سے پاس کروانا ہے تاکہ خواتین کو ان کے حقوق کی فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔ اس موقع بلوچستان کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن کے چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے کہا کہ بلوچستان وومن پروٹیکشن بل 2024ویٹ ہوچکی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ جلد کیبنیٹ سے منظور ہوکر بلوچستان اسمبلی سے پاس ہو فوزیہ شاہین نے کہا اس قانون سے مراد بلوچستان میں خواتین کو تشدد سے تحفظ فراہم کرنا ہے فوزیہ شاہین نے کہا اس قانون کا پاس ہونا انتہائی ضروری ہے جس میں متاثرہ خواتین کے لیے تحفظ ، اسکیل ، طبی امداد ، معاوضہ فراہم کیا جائے گا ۔ اس موقع پر شرکت گاہ ووممنز ریسورس سنٹر کے نمائندوں نے اور بلوچستان کمیشن آن دی سٹیٹس آف وویمن کے چیئرپرسن فوزیہ شاہین نے ملکر خواتین سے متعلق تمام قوانین پر کام کرنے کا عزم کیا اور موجودہ دو بلوں پر خصوصی کام کرنے پر زور دیا ۔