بی وائے سی کے احتجاج سے افراتفری پھیل رہی ہے، بلوچستان میں صرف بلوچ نہیں دیگر قبائل بھی آباد ہیں، عبدالخالق اچکزئی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اسپیکر کیپٹن (ر) عبدالخالق خان اچکزئی نے غیر رجسٹرڈ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے حکومتی امور میں مداخلت کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے بیان میں اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان ایک ایسا صوبہ ہے جس کا تعلق صرف بلوچوں سے نہیں بلکہ بہت سے دیگر قبائل سے بھی ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی طرف سے سڑکوں کی بندش اور ہڑتالوں نے تمام قبائل کے لوگوں کی زندگی کو بری طرح مفلوج کیا ہے، جس سے ان کی روزمرہ کی زندگیوں میں بے پناہ مشکلات اور خلل پڑا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی اسمبلی میں بلوچ عوام کے نمائندے پہلے سے موجود ہیں اور اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ اپنے نمائندوں کے ذریعے اسمبلی میں اپنا مسائل اجاگر کریں۔ اسپیکر نے کہا کہ سڑکیں بند کرنا اور ہڑتال کرنا کسی مسئلے کا حل نہیں ہے اور اس سے پورے صوبے کی روزمرہ کی زندگیوں میں خلل پڑتا ہے۔ مزید برآں، اسپیکر نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس چھوٹے گروہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اقدامات حکومتی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں، جس سے غیر ضروری افراتفری اور انتشار پھیل رہا ہے۔ اسپیکر نے بلوچ یکجہتی کمیٹی پر زور دیا کہ وہ تعمیری بات چیت کریں اور اپنے تحفظات کو دور کرنے کے لیے مناسب ذرائع سے کام کریں۔ اسپیکر نے بلوچستان کے تمام شہریوں کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا حکومت اپنے عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گا۔