پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت نہ دینے پر سیکریٹری داخلہ اور دیگر کو نوٹس


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو احتجاج کی اجازت نہ دینے پر سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی کو نوٹس جاری کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم کے باوجود پی ٹی آئی کو احتجاج کی اجازت کی درخواست پر فیصلہ نہ کرنے پر توہینِ عدالت کی درخواست ہوئی۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی کو نوٹس جاری کر دیا، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے پی ٹی آئی کی درخواست پر اعتراضات دور کر کے نوٹس جاری کیے۔
پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں گزشتہ روز اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی، ہمیں کل توہینِ عدالت کی درخواست دائر کرنے کے بعد ڈی سی کا آرڈر موصول ہوا، ڈپٹی کمشنر نے درخواست دائر کرنے کے بعد ہماری درخواست مسترد کرنے کا آرڈر بھیجا۔
بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
ین اے 18 ہری پور میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے الیکشن کمیشن کی کارروائی پر حکم امتناع جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب کے حلقہ این اے 18 ہری پور میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کی کارروائی پر حکم امتناع جاری کر دیا۔
عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کو مسلم لیگ (ن) کے امیدوار بابر نواز کی درخواست پر کارروائی سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے عمر ایوب کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے، 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن میں کارروائی غیر قانونی ہے۔
عدالت نے فریقین کونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا جبکہ عدالت نے الیکشن کمیشن، این اے 18 کے ریٹرننگ افسر، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اور بابر نواز خان کو نوٹس جاری کردیے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے الیکشن کمیشن کی کارروائی اور 10 جولائی کے آرڈر کو چیلنج کیا تھا۔