اس سے قبل جب وہ ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان پہنچے تو چیمبرکے صدر حاجی عبداللہ اچکزئی ،سنیئر نائب صدر حاجی آغا گل خلجی ودیگر نے ان کا استقبال کیا اور کہا کہ بلوچستان کی بزنس کمیونٹی انڈونیشین سرمایہ کاروں کے ساتھ یہاں جوائنٹ وینچر کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں،انڈونیشین سرمایہ کار یہاں کانکنی،گلہ بانی ،زراعت، ماہی گیری و دیگر شعبوں میں موجود مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں،انہوں نے بلوچستان اور انڈونیشیا کے سرمایہ کاروں کے مابین بزنس کونسل بنانے کی بھی تجویز دی اور کہا کہ انڈونیشین حکومت بلوچستان کے نوجوان کو اعلیٰ اور فنی تعلیم سے آراستہ ہونے کےلئے اسکالر شپس دیں انہوں نے بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کےلئے ویزوں کا اجرا ءمزید سہل کر نے کا بھی مطالبہ کیا . اس موقع پر جمہوریہ انڈونیشیا کے چارج ڈی افیئرز کے ایچ ایم مسٹر رحمت ہندریاتا کوسوما کا کہنا تھا کہ انڈونیشیا اس وقت دنیا کی مضبوط اقتصاد رکھنے والی ممالک کی صف میں شامل ہیں اس کےلئے انڈونیشیا نے پہلے سیاسی استحکام کو ممکن بنایا کیونکہ سیاسی استحکام کے بنا معاشی استحکام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)انڈونیشیا کے کرا چی سفارتخانہ میں چارج ڈی افیئرز کے ایچ ای مسٹر رحمت ہندیارتا کوسوما نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین فری ٹریڈ ایگریمنٹ وقت کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ممالک کے 4.5ارب ڈالر کے تجارتی اہداف کو مزید بڑھایا جا سکے،بلوچستان میں پوٹینشل کی کمی نہیں،یہاں پائے جانے والے معدنیات، لائیو اسٹاک،پھل اور سبزی جات اور طویل ساحل سمندر ملک اور بلوچستان کی معاشی خوشحالی کا سبب بن سکتے ہیں،بلوچستان کے سرمایہ کار انڈونیشیا میں سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائدہ اٹھائے . ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے عہدیداران و ممبران سے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا .
متعلقہ خبریں