بلوچستان بھر میں ہڑتال، سڑکیں اور انٹر نیٹ بند، دھرنا مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں


حب، کوئٹہ(قدرت روزنامہ)گوادر میں راجی مچی جلسے میں قائدین کی گرفتاریوں اور شرکاءپر تشدد کے خلاف حب بھر میں منگل کو مکمل شٹرڈاو¿ن ہڑتال سے کاروباری زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا جبکہ سڑکیں اور انٹرنیٹ کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، احتجاج اور دھرنوں کے باعث مختلف مقامات پر مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کی بھی اطلاعات ، تفصیلات کے مطابق بارکھان پورے بلوچستان کی طرح بلوچ یکجتی کمیٹی کے کال بارکھان بلوچ یکجتی کمیٹی کے کال پر بارکھان نوجوان اتحادی جانب سے بارکھان شہر رکھنی میںمکمل شٹر ڈان ہڑتال ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز چھوٹے بڑے مارکیٹیں بند اور بلوچستان کا پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے پورے بلوچستان کی طرح بلوچ یکجتی کمیٹی کے کال بارکھان بلوچ یکجتی کمیٹی کے کال پر بارکھان نوجوان اتحاد کی جانب سے بارکھان شہر رکھنی میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز چھوٹے بڑے مارکیٹیں بند ہڑتال سے نظام زندگی دھرم بھرم شہریوں کو مشکلات کا سامنا دوسری جانب بارکھان نوجوان اتحاد کی طرف سے بلوچستان اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراھ رکھنی کے مقام پر بند مسافر اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں بلوچستان کا پنجاب سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ علاوہ ازیں خضدارمیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کال پرشٹرڈاو¿ن ہڑتال شہر میں چھوٹے بڑے کاروبار اور شاہراہیں بھی ٹریفک کے لئے بند کردی گئی خضدار میں کثیرتعدادمیں خواتین نے احتجاجی ریلی نکالی گئی اور نعرہ بازی کرتے ہوئے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور راجی مچی میں شرکت کرنے والے گرفتاررہنماو¿ں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاگیا۔ ادھر بلوچستان کے دیگر شہروں کی طرح دالبندین سمیت ضلع بھر میں تیسرے روز بھی شٹرڈاون ہڑتال اور پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ پر احتجاج پولیس اور مشتعل مظاہرین کے درمیان پتھراو ایک پولیس اہلکار زخمی بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر دالبندین، چاگئے ،نوکنڈی میں تیسرے روز بھی مکمل شٹرڈاون ہڑتال پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ کو نوکنڈی، دالبندین، اور پدگ کے مقام پر مشتعل مظاہرین نے ٹائر جلا کر بلاک کردیا دالبندین کے قریب پولیس نے مشتعل مظاہرین کو مشتہر کرنے پہنچا مظاہرین کی جانب سے پتھراو پولیس کی ہوائی فائرنگ پتھراو سے ایک پولیس اہلکار زخمی مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ پنجگور بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر پنجگور میں شٹر ڈاو¿ن ہڑتال رہا دکانیں کاروباری مراکز مالیاتی ادارے بند رہے سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے انتہائی کم رہاجبکہ دوسری جانب موبائل سروس اور پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ گزشتہ چار روز سے بند ہیں جسکی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھر بلوچستان بھر کی طرح بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرکزی کال پر قلات میں تیسرے روز بھی مکمل شٹر ڈاو¿ن ہڑتال رہا۔ علاوہ ازیں گوادر میں راج مچی کے جلسے میں قاہدیں کے گرفتاری پر دالبندین اور چاغی شہر میں آج تیسرے روز بھی مکمل شٹر ڈاو¿ن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرہ ، مظاہرین ہاتھوں میں ڈاکٹر مارنگ بلوچ کے تصاویر اٹھائیں تھے گوادر میں راج موچی کے قائدین کے رہائی اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔ علاوہ ازیں گوادر میں بلوچ راجی م±چی کے قافلوں اور مظاہرین پر پولیس و دیگر سکیورٹی فورسز کا فائرنگ، آنسو گیس، شیلنگ، تشدد اور بلوچ ایکجہتی کمیٹی کے رہنماو¿ں و مظاہرین کے جبری گرفتاریوں کیخلاف آج کوہلو شہر میں شٹر ڈاو¿ن ہڑتال رہی جبکہ بلوچ ایکجہتی کمیٹی کے کال پر احتجاجی ریلی کا بھی انعقاد کیا گیا ہے، ریلی بینک چوک سے برآمد ہوئی جو مختلف راستوں پر ہوتا ہوا ٹریفک چوک میں دھرنے کی شکل اختیار کرگیا، جہاں شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی بھی قانون اپنے شہریوں کو احتجاج کرنے سے نہیں روکتا بدقسمتی سے بلوچستان وہ خطہ ہے جہاں لوگوں کو اپنے حق کے لیے احتجاج کرنے کا بھی حق حاصل نہیں ہے۔ گوادر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے میں کارکنان پر تشدد اور گرفتاری کے خلاف ضلع واشک کے مختلف علاقوں میں شٹر ڈان ہڑتال جاری بسیمہ سمیت ناگ اور واشک میں تمام کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند ہیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اجتماع(بلوچ راجی مچی ) پر تشدد اور کریک ڈاون کے خلاف بسیمہ شہر میں مکمل شٹر ڈاون ہڑتال جاری ہے۔ ادھر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کال پر گوادر واقعہ کے خلاف چیف چوک خاران میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا اس سلسلے میں خاران میں مجوزہ احتجاجی مظاہرہ گودار اور بلوچستان کے دوسرے علاقوں میں نہتے بلوچوں کے اوپر سکیورٹی اداروں کی جانب سے ظلم بربریت کے خلاف چیف چوک میں احتجاجی دھرنے میں تبدیل ہوگئی جس سے خواتین کی کثیر تعداد میں شرکت کی چیف چوک میں دھرنے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام معطل رہی جبکہ گزشتہ تین دن سےشٹرڈاون ہڑتال کا سلسلہ جاری ہیں جس سے تمام دکانیں تجارتی اور کاروباری مراکز بند ہیں۔دریں اثناءگوادر میں دھرنے کے شرکاپر تشدد ، قافلوں کو روکنے اور کارکنوں کی گرفتاریوں کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی، وکلااور سول سوسائٹی نے بلوچستان یونیورسٹی سے زرغون روڈ تک گزشتہ روز ریلی نکالی اوربلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیاجبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں مشتعل ڈنڈا براد افراد نے دکانیںکرائیں۔ زرغون روڈ پر دیئے گئے دھرنے کے شرکانے مطالبہ کیا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی گرفتار قیادت اور ساتھیوں کو فوری رہا ، انٹر نیٹ سروس بحال ، روکے گئے قافلوں کے آگے سے رکاوٹیں ہٹائی جائیں اور جب تک ہمارے یہ مطالبات پورے نہیں ہوتے کوئٹہ سمیت پورے بلوچستان کو غیر معینہ مدت تک بند رکھا جائیگا۔ گوادر جلسہ کریک ڈاﺅن کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر شٹر ڈاﺅن ہڑتال موثر نہ ہو سکی ہڑتال کی کال پر حب شہر میں صبح کے وقت تجارتی مراکز جزوی طور پردبند رہے تاہم بعدازاں ولیس نے دوران گشت کا روباری مراکز کھلوادیئے اور زبردستی دکانیں بند کرانے کے الزام میں حب سٹی پولیس نے عامر نامی ایک شخص کو حراست میں لے لیا ۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے وندر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور احتجاجی ریلی نکالی گئی،گوادر جلسہ کریک ڈاﺅن کے خلاف مرد و خواتین نے حب کے قریب احتجاجا ً شاہراہ بلاک کر دی تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وندر میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے وندر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا بعد ازاں وندر شہر میں احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کے شرکا نے وندر بازار کا گشت کیا اور ایک بڑے جلسے میں تبدیل ہو گئی، ریلی کے شرکا سے نیشنل پارٹی کے ضلعی جنرل سیکرٹری کامریڈ محمد سلیم واڈیلہ بلوچ ، نیشنل پارٹی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری محمد امین رونجہ، نیشنل پارٹی تحصیل سونمیانی کے سابق صدر ابوبکر بلوچ، وندر کے کمیٹیٹر محمد اختر خاصخیلی، واجہ داد محمد بلوچ نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچوں پر جاری ظلم بند کیا جائے عوام جلسے کرسکتی ہے جو کہ اس کا آئینی حق ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں جلسوں سے روک کر مزاحمت کی جاتی ہے اور ہماری ماں بہنوں بچوں اور نوجوانوں پر گولیاں برسائی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہماری عورتوں کی سرعام تزلیل کرکے ڈیتھ اسکواڈ کو ہم بلوچوں پر مسلط کرکے ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔