کسی ادارے کو آئین دوبارہ تحریر کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، وزیر قانون


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ کا کہنا ہے کہ کسی ادارے کو آئین دوبارہ تحریر کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس چیئرمین رانا ارادت شریف کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں انتخابات ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل پر غورکیا گیا۔
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی ادارے کو آئین دوبارہ تحریر کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ عدالتیں قانون کی تشریح کرتی ہیں۔ منتخب رکن کو 3 روز میں کسی سیاسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنا ہوتی ہے۔ آزاد الیکشن لڑا اور ایک سیاسی جماعت جوائن کرلی تو آپ کی وہی پارٹی رہے گی اس میں تبدیلی ممکن نہیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ سیاسی جماعت میں شمولیت ایک مرتبہ ہوتی ہے اس کے بعد وہ ناقابل تنسیخ ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ اراکین نے الیکشن ترمیمی بل کی مخالفت کردی ۔ شاہدہ اختر علی نے کہا کہ آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے کام کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ ہم حلف عوام کی بھلائی کے لیے قانون سازی کے لیے اٹھاتے ہیں۔ اچھا ہوتا کہ آئی پیز کے خلاف قانون سازی لائی جاتی۔ جب بھی کوئی ایسی صورتحال ہوتی ہے اس طرح کے قانون آجاتے ہیں۔ الیکشن کمیشن ہمیشہ سینڈوچ بنا رہا۔ ہمیں ان ترامیم کے نتائج نظر آ رہے ہیں۔ اس طرح کی ترامیم کی تفصیل میں جانا چاہیے۔ حکومت سامنے آئے اور ترمیم لے کر آئے۔