ان خیالات کا اظہار انہوں نے دھرنے تیاریوں کے حوالے سے مختلف زونز میں منتقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا حافظ نورعلی نے کہاکہ کوئٹہ کے عوام کو قلت آب کا سمامنا ہے ٹینکر مافیاز،پٹرول مافیاز ،مرغی گوشت قیمتوں میں اضافہ کرنے وا لے مافیازکو ناکام بنانے کیلئے اہلیان کوئٹہ کو متحد ہوکرجماعت اسلامی کا ساتھ دینا چاہیے جماعت اسلامی قوم کے مسائل کو اجاگر اور احل کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے عوام جماعت اسلامی کی عوامی جدوجہد میں ساتھ دیں، حقیقی عوامی مسائل پر سیاست کرنے کے بجائے عوام کومشکلات سے نکالنے ،بجلی قیمتوں ،ٹیکسز،مہنگائی میں اضافے کے خلاف صرف جماعت اسلامی میدان میں نکلی ہے دیگر جماعتیں اقتدارکے حصول ، مقدمات ختم کرنے ،الیکشن کے ہار کو جیت میں بدلنے اورگرفتاری رہائی ،مقدمات کی سیاست میں الجھے ہوئے ہیں جماعت اسلامی نے حکومت ومقتدر قوتوں کے لاڈلوں کے خلاف میدان میں نکلنے کا فیصلہ کیا ہے . کوئٹہ دھر نے کو کامیاب بنانے کیلئے امراءاضلاع ،ذمہ داران بھر پور تیاریاں شروع کریں جیسے ہی مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی کال آئیگی تو دھرنافوری شروع کرنا ہے . الحمداللہ جماعت اسلامی اورہر سطح کے قائدین بھر پور دیانت داری واخلاص سے عوامی مسائل پر پورے ملک میں احتجاج کر رہی ہے اسی وجہ سے عوام کی امید بھی صرف جماعت اسلامی سے ہے جماعت اسلامی کا نہ سیٹوں کا مسئلہ ہے اورنہ ہارجیت ،مقدمات ،رہائی وگرفتاری . جماعت اسلامی صرف عوام کو ریلیف دینے کیلئے میدان عمل میں نکلی ہے اور آئی پی پیز کے بڑے بڑے لٹیروں کے خلاف صرف جماعت اسلامی احتجاج کر سکتی ہے عوام جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ساتھ دیںتاکہ لٹیرے ناکام ہوجائے اورعوام سرخرورہے . . .
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی حافظ نورعلی نے کہاکہ مرکزی امیر حافظ نعیم الرحما ن کی کال ملتے ہی کوئٹہ میں بھی بجلی بلوں ،قیمتوں ،ٹیکسز ،مہنگائی اور آئی پی پیز کی لوٹ مار کے خلاف بھر پور دھرنا دیاجائیگا کارکنان وذمہ داران ،دھرنے کی کامیابی کیلئے ابھی سے تیاریاں شروع کر دیں لوگوں کی شریک کروانے اور انتظامات کیساتھ مالیات پر بھی تو جہ دی جائیں سوشل میڈیا پر ہر کارکن ہمدردوذمہ داران کو فعال ہونا ہوگا تاکہ زیادہ سے زیادہ تشہیر ہوجائے . بلوچستان کے عوام کے حقوق سے محرومی ،لاپتہ افراد کی بازیابی ،بدامنی ومہنگائی اوربےر وزگاری کے ذمہ دار حکمران ہیں بدقسمتی سے بلوچستان پر ایسی حکومتیں مسلط کی جاتی ہے جو عوام کے مسائل مشکلات وپریشانیوں کو دور کرنے کے بجائے مقتدرقوتوں اور وفاق کی آرڈر کے تابع ہوتی ہے .
متعلقہ خبریں