صوبے میں زراعت کے فروغ کیلئے ڈیم تعمیر کرنے کی ضرورت ہے، زابد علی ریکی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)جمعیت علماءاسلام کے مرکزی رہنما رکن صو بائی اسمبلی و خادم واشک حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ بلوچستان میں قلت آب کی کمی اور زراعت کے فروغ کے لیئے ڈیموں کی تعمیر کی ضرورت ہے۔ انہو ں نے کہا کہ میرے حلقہ انتخاب واشک میں ہمسایہ ملک ایران اور اندرون ملک بارشوں کے دوران سیلابی ریلوں کا پانی(تنک زورتی)ماشکیل واشک میں آکر ہامون ماشکیل میں جمع ہوتے ہیں جس سے نہ صرف پاک ایران سرحد پر واقع سرحدی علاقہ ماشکیل کے ہزاروں آبادی کا ملک بھر سے مہینوں بھر رابطہ منقطع رہتا ہے بلکہ ہامون ماشکیل میں یہ پانی ضائع ہو جاتا ہے حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ بلوچستان میں قلت آب اور بے روزگاری ہے لوگوں کا زریعہ معاش زمینداری سے وابستہ ہے لوگوں کے لاکھوں ایکٹر بنجر زمینات پانی نہ ملنے سے لوگ زمینداری اور دو وقت کے روزی روٹی کے محتاج ہیں حکومت اگر ہر کسی کو روزگار نہیں دے سکتی لیکن ڈیموں کی تعمیر سے لاکھوں ایکٹر زمینات سیرآب ہو کر لوگ زمینداری کر سینگے گئے حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ ڈیموں کی تعمیر سے لوگ اپنے زمینات میں سالا سال فصل کرکے برسر روزگار بن جاتے ہیں جبکہ(تنک زورتی)واشک میں ڈیم کی تعمیر ناگزیر بن چکی ہے لیکن ( تنک زورتی)ڈیم واشک کی تعمیرصوبائی حکومت کے بس سے باہر وفاق کے فنڈز سے بن سکتی ہے اس سلسلے میں بلوچستان اسمبلی نے قرارداد بھی پاس کی ہے حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا وفاقی حکومت بلوچستان میں زراعت کے فروغ کے لیئے ڈیموں کی تعمیر کا سلسلہ فلفور شروع کرے اور(تنک زورتی)واشک میں ڈیم تعمیر کرکے ہزاروں خاندانوں کو زراعت سے منسلک کرواکر انھیں باعزت روزگار دلانے میں کردار ادا کرے حاجی میر زابد علی ریکی نے کہا کہ(تنک زورتی) ماشکیل واشک میں ڈیم کی تعمیر سے زمینداروں میں خوشحالی شروع ہو گی اور لوگ زراعت سے وابسطہ ہو کر اچھی خاصی مشغول ہو کر بےروزگاری سے چھٹکارہ پائینگے۔