مناسب ہے کہ میرے معاملات سے فاصلہ رکھیں ،عامر لیاقت کی فواد چودھری کو وارننگ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مذہبی سکالر اور معروف میزبان ڈاکٹرعامر لیاقت حسین نے وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری کو وارننگ دی ہے کہ وہ ان کے معاملات سے فاصلہ رکھیں مناسب رہے گا-
عامر لیاقت نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر ٹوئٹ میں کہا کہ فواد چودھری صاحب میرے معاملات سے فاصلہ رکھیں مناسب رہے گا ورنہ میرا تھپڑ آپ کے تھپڑ کے آگے ٹِک نہیں سکے گا، بہتر ہے خاموش رہیں۔


واضح رہے کہ عامر لیاقت نے قومی اسمبلی سے استعفی دینے کے بعد پی ٹی آئی بھی چھوڑ دی ہے استعفی دینے کی وجہ بتا دی تو سب ہل کر رہ جائیں گے، قیامت آ جائے گی۔
عامر لیاقت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے انٹرپاس گورنر، علی زیدی اور فیصل وواڈا سمیت رہنماوں نے کراچی تباہ کر دیا، اب سب کا مقابلہ کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس میرے سے بات کرنے کا وقت نہیں، عمران خان سے محبت ہے انہیں نہیں چھوڑوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا گھر تباہ ہو گیا مگر حکومت نے میرا ساتھ نہیں دیا۔ میں نے اپنے کروڑوں روپے کا گھر نیشنل بینک کے پاس گروی رکھا مگر مجھے قرض کے پیسے نہیں دیئے گئے۔عامر لیاقت نے کہا تھا کہ عامر لیاقت نے کہا کہ جس شخص نے فاروق ستار کو ہزاروں ووٹ سے شکست دی اسے ترجمان تک نہیں بنایا گیا مگر ندیم افضل چن کو ترجمان بنا دیا، وہ کون ہیں؟َ کوئی نہیں جانتا ان کو۔
انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ ایسی کہ مجھ پر غداری کا کیس بن جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں دو ماہ سے خاموش بیٹھا رہا، میں نے کوئی ویڈیو نہیں بنائی کچھ نہیں کیا، اس دوران ایک عورت نے مجھ پر الزام لگایا جس پر میں نے ایف آئی اے سے رابطہ کیا مگر میرا ساتھ نہیں دیا گیا میرا گھر تباہ ہو گیا، اس وقت حکومت کدھر تھی، یہ حکومت صرف تماشا دیکھ رہی تھی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ ایسی کہ مجھ پر غداری کا کیس بن جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں آزاد حیثیت سے کراچی کے کسی بھی حلقے سے انتخابات جیت سکتا ہوں میں پی ٹی آئی کے بعد پیپلز پارٹی یا ایم کیو ایم میں نہیں جا رہا، یہ میری آخری پارٹی تھی۔
انہوں نے کہا کہ شوکت ترین اور فیصل واڈا کو کیوں پارٹی میں رکھا ہوا ہے، پنڈورا لیکس میں ان کا نام آیا ہے تو انہیں پارٹی سے نکالا جائے۔عامر لیاقت نے دعویٰ کیا تھا کہ موقع ملا تو 25 دن میں کراچی کو بدل کے رکھ دوں۔