بی وائے سی تحریک کی حمایت کرتے ہیں، نوشکی میں فائرنگ کرنیوالے اہلکاروں پر مقدمہ کیا جائے، آل پارٹیز


نوشکی(قدرت روزنامہ)بلوچ یکجہتی کمیٹی کی تحریک اور مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، نوشکی ریلی شرکا پر فائرنگ میں ملوث ایف سی اہلکاروں کیخلاف ایف آئی آر درج کی جائے، لاپتہ افراد کو منظر عام پر لایا جائے اگر کوئی مجرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے، نوشکی انتظامیہ نے ایف آئی آر درج نہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ انتظامیہ کے افسران بھتہ گیری کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں۔ نوشکی آل پارٹیز کی جانب سے بی وائے سی کے دھرنا کیمپ میں ہنگامی پریس کانفرنس کی گئی جس میں بی این پی کے ضلعی صدر حاجی میر بہادر خان مینگل، سابق ایم پی اے بابو محمد رحیم مینگل، سی سی ممبر میر خورشید جمالدینی، نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ، فاروق بلوچ، ضلعی صدر رب نوازشاہ، جمعیت علما اسلام ف کے جنرل سیکرٹری حاجی منظور احمد مینگل، حافظ عبداللہ گورگیج، میر ظہور بادینی، جمعیت نظریاتی کے ضلعی امیر مفتی فدا الرحمان ریکی، جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما حافظ مطیع الرحمان مینگل، مولوی محمد قاسم مینگل، بی این پی کے ضلعی آرگنائزر و سی سی ممبر میر محمد ایوب بادینی، سنی علما کونسل کے امیر حافظ ابراہیم الحسینی، مسلم لیگ ن کے سید محمد شیرانی و دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں المیہ یہ ہے کہ ریاست خود قانون پر عملدرآمد نہیں کررہی، پرامن جمہوری احتجاج ہر شہری و سیاسی جماعت کا قانونی آئینی حق ہے، سیاسی عمل سے بزور طاقت لوگوں کو دور رکھنا قابل مذمت اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت نوشکی سمیت بلوچستان بھر سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ سالوں سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے ہیں، لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ آئینی ہے، کسی ادارے کو ملکی قانون میں اجازت نہیں کہ وہ عدالتوں کو بائی پاس کرکے لوگوں کو سالوں گمنام قید خانوں میں رکھ کر اذیت کا نشانہ بنائے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام اور سیاسی جماعتیں آئین جمہوریت اور حقوق کی باتیں کرتے ہیں جبکہ ریاست آئین کی برخلاف اقدامات کرکے از خود آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے نوشکی میں پرامن احتجاجی ریلی نکالی گئی جسمیں بڑی تعداد میں خواتین بچے نوجوان اور بزرگ شہری شریک تھیں اسٹیشن کے مقام پر فورسز کی جانب سے بلاوجہ ریلی پر شدید فائرنگ کی گئی ایف سی اہلکاروں کی فائرنگ سے نوجوان حمدان بادینی شہید اور دو نوجوان شدید زخمی ہوئے جسکے خلاف بی وائی سی کی جانب سے گزشتہ چار روز سے قومی شاہراہ پر دھرنا جاری ہیں بی وائی سی کی جانب سے نوشکی واقعے میں ملوث ایف سی اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر کی اندراج سمیت بی وائی سی کے اراکین کے خلاف انتقامی ایف آئی آر کی خاتمہ کے مطالبات جائز اور قانونی مطالبات ہیں آل پارٹیز نوشکی بی وائی سی کی مطالبات کی مکمل طور پر حمایت کرتی ہیں انہوں نے کہاکہ نوشکی انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ ایک نوجوان کو شہید کرنے اور دو کو شدید زخمی کرنے کا مقدمہ تاحال درج نہیں ہوسکا ہے جس سے لگتا ہیں انتظامی آفیسران صرف اور صرف بھتہ خوری کے لیے نوشکی میں بیٹھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ نوشکی انتظامیہ اور صوبائی حکومت فوری طور پر بی وائی سی کے مطالبات تسلیم کرکے ان پر عملدرآمد کریں بصورت دیگر آل پارٹیز نوشکی آئندہ کا لائحہ عمل طے کریگی جو کسی صورت انتظامیہ اور حکومت کے لیے نیک شگون نہیں ہوگا۔ پریس کانفرنس کے دوران سیاسی و قبائلی رئنما حاجی میر حیات خان جمالدینی اور نوشکی تحریک نوجوانان کے سربراہ امیر محمد محمد حسنی بھی موجودتھے۔