بلوچستان بھر میں اشیائے خورونوش اور پیٹرول کا بحران شدید ہوگیا
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے گوادر میں دھرنے اور سڑکوں کی بندش دھرنے کے شرکاءکی گرفتاری اور مقدمات کے اندراج کی وجہ سے بلوچستان کی قومی شاہراہیں احتجاج کے باعث بند ہونے سے اندرون ملک اور صوبہ سے آنے والی اشیاءخوردونوش، اور پیٹرول کی قلت پیدا ہونے کے باعث کوئٹہ سمیت صوبے کے بیشتر علاقوں میں پیٹرول کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ کوئٹہ کے بیشتر پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں، ایران سے مکران آنے والے راستے بند ہونے سے ایرانی پیٹرول کی سپلائی بھی منقطع ہے جس سے ایرانی پیٹرول فروخت کرنے والے منی پمپس بند ہوگئے ہیں، جہاں پیٹرول دستیاب ہے وہاں گاڑیوں کا رش لگا ہوا ہے ۔کوئٹہ سمیت صوبے میں ایرانی پیٹرول کی فروخت زیادہ ہوتی ہے، ایرانی پیٹرول کی عدم دستیابی کا بوجھ شہر میں قائم پیٹرول پمپس پرپڑا جہاں گزشتہ روز بیشتر پیٹرول پمپس پر پیٹرول ختم ہونے سے پیٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔ جہاں پیٹرول دستیاب ہے وہاں مہنگے داموں میں فروخت ہورہا ہے، بلوچستان کے ضلع دکی اورلورالائی میں ایرانی پیٹرول کی قیمت 550روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔بلوچستان پیٹرولیم ایسوسی ایشن کے عہدیداروں قیام الدین آغا کا کہنا ہے کہ پیٹرول کی سپلائی بحال ہوگئی ہے جس کے بعد صورتحال بہتر ہوجائے گی۔