بلوچستان میں بارش نے تباہی مچا دی، سیکڑوں دیہات زیر آب، سیلابی ریلوں سے سڑکیں بند


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے متعدد دیہات ندی نالوں میں شگاف پڑنے سے زیر آب آگئے حب ڈیم کی سطح آب میں مزید اضافہ لیول 330 پر پہنچ گئی باغٹیل کے قریب پتوجہ شاخ کو 20 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا پر شاہی واہ کینال کو 200 فٹ کا شگاف لگا گیاسنجاوی میں سیلابی ریلوں سے نجاوی سے رابطہ سڑکیں بند ہوگئے زیارت میں کلی صاف خان میں سیلابی ریلے گھروں میں داخل متعدد کچے مکانات سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیںمیڈیکل اسٹور سیلابی ریلے میں بہہ گیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے روڈ کھولنے کیلئے مشیرنری روانہ کردی گئیںصحبت پور میں گھروں اور گلیوں میں برساتی پانی جمع شہر میں نکاسی آب کا نظام در ہم برہم ہوگیا ،تحصیل بھاگ میں شدید طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث تین ہزار آبادی پانی میں ڈوب چکا ہے لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے موصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا بلوچستان کے مختلف اضلاع میں تیز ہواﺅں گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں مون سون بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے جس سے مختلف اضلاع میں سیلابی ریلوں کی وجہ سے بندات میں شگاف پڑنے سے درجنوں دیہات زیر آب آگئے حب شہر اور مضافات میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے حب بارش کے بعد گرمی کا زور ٹوٹ گیا موسم خوشگوار ہوگیا حب گزشتہ کئی دنوں سے وقفہ وقفہ بارشوں کے بعد حب کے مختلف علاقے زیر آب آ گئی لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہوگیا ہے حب محکمہ موسمیات کے جانب سے پیشنگوئی کے باوجود انتظامیہ نے بارشوں سے نمٹنے کے لئے اقدامات نہیں کئے حب میں بارش کے شروع ہوتے ہی بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی حب شہر کے مختلف علاقوں میں سیوریج کا نظام مکمل طور پر ناکارہ ہوگیا ہے حب انتظامیہ کے جانب سے پانی نکاسی آب کے حوالے سے بھی کوئی اقدامات نہیں کئے جارہی علاقہ مکین کو سخت مشکلات کا سامنا ہے حالیہ مون سون بارشوں سے دریجی سارونہ اور حب ڈیم کے کیچمنٹ ایریا میں ہونے والے بارشوں سے حب ڈیم میں مسلسل سیلابی ریلے داخل ہو رہے ہیں حالیہ مون سون بارشوں سے اب تک حب ڈیم میں 7 فٹ پانی کا اضافہ ہو چکا ہے حب ڈیم کی لیول 330 پر پہنچ گئی ہے مزید بھی سیلابی ریلے حب ڈیم میں داخل ہو رہے ہیں حب ڈیم میں مزید 9 فٹ پانی کی گنجائش باقی ہے۔باغٹیل کے قریب پتوجہ شاخ کو 20 فوٹ چوڑا شگاف پڑگیا جس کے باعث متعدد دیہات اور چاول کی پنیری زیر آب آگئی اطلاع کے باوجود ایر یگیشن عملہ نہ پہنچ سکا جبکہ مقامی لوگوں کی جانب سے اپنی مدد آپ کے تحت شگاف کو بند کرنے کیلئے کوششیں جاری ہیں اہلیانِ علاقہ کا کہنا تھا کہ پہلے تو ہمارے پاس پینے کا پانی موجود نہیں ہے اوپر سے محکمہ ایر یگیشن کا عملہ شگاف بند کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کررہے رہا ہے جس کی وجہ سے ہمارے فصل اور گھر ڈوبنے کا خدشہ ہے انہوں نے ڈپٹی کمشنر اوستا محمد اور ایکسئین ایر یگیشن کھیرتھر کینال سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے مانجھی پور کے قریب میہو پور کے مقام پر شاہی واہ کینال کو 200 فٹ کا شگاف لگا گیا جس کے باعث کئی دیہات زیرآب آگئے تھے سیکڑوں ہیکڑوں پر مشتمل دھان کی فصل زیر آب آگئی جس کی وجہ سے ڈپٹی کمشنرصحبت پور فریدہ ترین کا شاہی کینال میں پڑنےوالے شگاف کادورہ کیا اور متاثرین میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے امدادی سامان تقسیم کیا گیا ڈپٹی کمشنر صحبت پور فریدہ ترین نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مون سون کی بارشوں سے پیداہونی والی صورتحال سے قبل ہی متحرک ہے شگاف کے فورا بعد متاثرین کے لئے امدادی سامان بھیجا گیا تاہم شگاف پر مشینری کےلئے راستہ نہ ہونے کے باعث تاخیرہوئی اس موقع پر سیاسی وسماجی شخصیت میرسرفرازخان کھوسہ بھی موجود تھے۔ سنجاوی اور گرادنوح میں تیز آندھی کی ساتھ موسلادھار بارش بارش سے ندی نالوں میں سیلاب ریلیوں سے رابط سڑکیں بند ہوگئے سنجاوی میں گزشتہ روز سے بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے سنجاوی کے علاقوں وادی چوتیر ، تاندوانی ، شیرین، نشپہ اور دیگر پہاڑی علاقوں شدید سیلاب ریلہ آنے سے سنجاوی شہر سے رابط سڑکیں بند ہوگئے ۔بلوچستان کے ضلع زیارت اور گرادنوح میں میں بارشوں کاسلسلہ شدت اختیار کرگیا سیلابی ریلوں سے ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کلی صاف خان میں سیلابی ریلے گھروں میں داخل متعدد کچ مکانات سیلابی ریلوں میں بہہ گئے ہیں زیارت میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے بارشوں سے زیارت کے یونین کونسل زندرہ میں سیلابی ریلیوں تباہی مچادی ہے چینہ مارکیٹ کے دوکانوں سیلاب سے شدید متاثر ہوکرمیڈیکل اسٹور سیلابی ریلہ میں بہہ گیا بارش کی وجہ سیلابی ریلوں سے رابط سڑکیں بند ہوگئی ہے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی درجنوں دیہات زیارت شہر سے رابطہ سڑکیں بند ہو گئی ہے زیارت: موسلادھار بارش کے باعث سیلابی ریلے کے پانی گھروں میں داخل ہوگیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے روڈ کھولنے کیلئے مشیرنری روانہ کردی گئیں۔بلوچستان کے علاقے سوراب سمیت مضافاتی علاقوں میں تیز ہواں کے ساتھ موسلا دھار بارش جاری ہے بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آنے سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے بارش کے بعد گرمی کی شدت میں کمی آگئی باران رحمت کے بعد دیہی علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔میونسپل کمیٹی صحبت پور فوٹو سیشن تک محدودو تین دنوں قبل ہونے والی برسات رحمت کو زحمت بنا دیا گھروں اور گلیوں میں برساتی پانی جمع ہو گیا ہے ۔ ضلعی ہیڈ کوارٹر شہر کی حالت زار بنا دیا گیا ہے جمالی محلہ الہی بخش محلے سمیت عبدالرحمان کٹوہر محلہ سمیت کئی دیگر محلے کے گھروں گلیوں میں مون سون بارشوں کا پانی جمع ہے شہر میں جگہ جگہ پانی جمع کی وجہ سے جلد اور پیٹ سمیت ملیریا نے بھی متاثر کیا ہوا ہے شہر میں نکاسی کا نظام بھی در ہم بھرم ہو گیا ہے ۔عوام نے ڈپٹی کمشنرز سے صحبت شہر کا تفصیلی دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تحصیل بھاگ شدید طوفانی بارشوں اور سیلابی ریلے کے شگاف لگنے سے تین ہزار کی ابادی رکھنے والا پہوڑ گاں مکمل ڈوب چکا ہے اور علاقہ دریا کا منظر پیش کر رہا ہے مکینوں کو شدید پریشانی لاحق ہے مکین تپتی دھوپ شدید گرمی میں بے یارو مددگار کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں انہوں نے کہا کہ محنت مزدوری کرنے والے اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے مکینوں کی نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے انہوں نے ڈی سی کچھی صوبائی حکومت اور مخیر حضرات اور عالمی اداروں سے متاثرین کو فوری امداد کا مطالبہ کیا انہوں نے مزید کہا کہ مسلسل بارش نے سیلاب کی صورت میں قیامت برپا کی ہے لوگوں کے گھروں سمیت لاکھوں کی جمع پونجی بیج اناج اور جہیز کا سامان سمیت کئی قیمتی سامان سیلاب کی نذر ہوچکا ہے لوگ تاحال پانی میں محصور اور امداد کے منتظر ہیں انہوں نے صوبائی حکومت پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ سیلاب متاثرین کو امدادی سامان کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اعلی حکام علاقے کو آفت زدہ قرار دیکر بحالی کے کام جنگی بنیادوں پر شروع کئے جائیں۔دوسری جانب محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں تیز ہواﺅں گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے تاہم موسی خیل، ژوب، مستونگ، لورالائی، نصیر آباد، جعفرآباد،ڈیرہ بگٹی، کوئٹہ، زیارت اور تربت میں تیز ہواں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان محکمہ ہے جبکہ ژوب، قلات، خضدار، لسبیلہ، آواران، پنجگور، بارکھان، جھل مگسی اور سبی میں موسلادھار بارش کی توقع ہے۔