درمیانی عمر میں آئرن کی کمی کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وقت کے ساتھ ساتھ انسان میں ہر چیز کی کمی ہوجاتی ہے جس میں سب سے زیادہ آئرن کی کمی (خون کی کمی) متاثر کرتی ہے ۔
خون کی کمی کے باعث انسان بہت سیالگ الگ بیماریوں میں مبتلا ہوجاتا ہے جبکہ ڈاکٹرز اس کمی کو پرا کرنے کے لئے مختلف قسم کی ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیںَ
اس حوالے سے حال ہی میں ایک تحقیق ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر میں آئرن کی کمی بہت زیادہ حد تک نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔
تحقیق کے حوالے سے محققین کا کہنا ہے کہ آئرن کی کمی کے باعث انسانی جسم ہیموگلوبن کی مناسب مقدار پیدا کرنے سے متاثر ہوجاتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ درمیانی عمر میں آئرن کی کمی سے امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کا خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
آئرن کی کمی کی علامات میں غیرمعمولی تھکاوٹ، جلد زرد ہوجانا، سانس لینے میں مشکل یا سینے میں درد، سر چکرانا اور سردرد، دل کی دھڑکن متاثر ہونا، بالوں اور جلد کو نقصان پہنچنا، منہ اور زبان کی سوجن، معدے میں درد، پیشاب میں خون آنا، پیروں میں سوئیاں چبھنے کا احساس، ہاتھ اور پیر ٹھنڈے پڑ جانا اور جلدی انفیکشن قابل ذکر ہیں۔