وندر میں کپاس کی فیکٹریاں آلودگی کا باعث بن گئیں


سونمیانی وندر(قدرت روزنامہ)وندر میں کپاس کی فیکٹریاں آلودگی کا باعث بن گئیں بڑے پیمانے پر کیمیائی فضلے اور آلودگی نے شہریوں اور قریبی رہائشیوں میں امراض پھیلانا شروع کردیا۔ زرعی زمینیں بنجر پڑ گئیں خطیر رقم سے تعمیر کیا گیا LG موڑ کاٹھوڑ بلیک ٹاپ روڈ بھی تباہی کی جانب گامزن تناور درخت سوکھ گئے بنا کسی سیفٹی کے 15 سے 17 سال کے بچوں کو فیکٹریوں میں ڈیلی ویجز پر کام لیا جانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق وندر میں کام کرنے والی کپاس کی فیکٹریاں کیمیائی فضلہ اور آلودگی پھیلانے کا باعث بن گئیں انسانی صحت، کھڑی فصلیں اور مویشیوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں کمپنیوں سے خارج ہونے والے فضلے کی وجہ سے ہوا اور پانی کے معیار میں نمایاں کمی آ رہی ہے جس سے انسانی صحت کے لیے سنگین خطرہ پیدا ہوچکا ہے۔ وندر کے علاقے میں کئی دہائیوں سے کام کرنے والی کپاس کی فیکٹریاں ہوا اور پانی میں زہریلی آلودگی پھیلا رہی ہیں جس کی وجہ سے وندر کے شہریوں اور قریبی رہائشیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں۔ وندر میں قائم کپاس کی فیکٹریوں سے دھول، چپٹی، مائیکرو کاٹن ریشوں، خام مال کو ماحول میں خارج کیا جاتا ہے ان فیکٹریوں سے ایک صحت مند انسان میں سانس، دل کی بیماریاں، کھانسی، جلد کی جلن، داغ دھبے، آنکھ، برونکائٹس، بائیسینوسس، گلے کے انفیکشن اور کینسر کا سبب بن رہی ہیں۔ کپاس کی فیکٹریوں سے روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں کنٹینرز کے ذریعے لاکھوں ٹن کپاس کی دوسرے صوبے منتقل کی جاری ہے۔ وندر کے شہریوں اور قریبی رہائشیوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کپاس کی فیکٹریوں سے نکلنے والے فضلے اور آلودگی کی سطح تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے جس سے سانس لینا بھی انتہائی محال ہو رہا ہے ۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کے ڈپٹی کمشنر حب، اسسٹنٹ کمشنر سب ڈیوژن وندر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وندر میں کپاس کی فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کرکے شہریوں اور قریبی رہائشیوں کی صحت کا تحفظ کرتے ہوئے آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کو فوری طور بند کرکے ہماری صحت کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔