اس موقع پر اجتماع سے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل صبح دس بجے دھرنا گاہ میں سوگندی دیوان منعقد ہوگا، سوگندی دیوان کے بعد گوادر میں جاری دھرنا یہاں سے ختم کرکے قافلے کی صورت میں تربت جائیں گے اور چار بجے تربت میں اجتماع کا انعقاد کریں گے . اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تمام رکاوٹوں کے باوجود بلوچ عوام نے تاریخی راجی مچی کا انعقاد کیا، ریاست نے وحشیانہ کارروائی کرکے رکاوٹیں کھڑی کیں، ہمارے نوجوان شہید کیے گئے، کئی زخمی ہوئے، سیکنڑوں کو پابند سلاسل کیا گیا، گوادر کے عوام نے جرات اور بہادری کاثبوت دیتے ہوئے اپنا قومی اور وطنی فرض نبھایا، جسے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا . انہوں نے کہاکہ راجی مچی ایک قومی تحریک ہے، بلوچ جہاں بھی رہتے ہوں ایک قوم ہیں، سرحدیں بلوچ کو الگ نہیں کرسکتیں . بلوچ سیستان میں ہوں یا ڈیرہ غازی خان، یا دنیا بھر میں کہیں بھی آباد ہوں، بلوچ ایک ہیں ایک ہی شناخت رکھتے ہیں . ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا کہ گوادر کے عوام نے اس دوران تکالیف برادشت کیے، پانی تک بند کیا گیا، گھروں میں چھاپے مارے گئے، تشدد ہوا، راستے بند کیے گئے، کرفیو کا سماں پیدا کیا گیا . اجتماع سے ڈاکٹر صبیحہ بلوچ، صبغت اللہ بلوچ نے بھی خطاب کیا . . .
گوادر(قدرت روزنامہ)گوادر میں جمعرات کی شام بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام پدی زِر میرین ڈرائیو پر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کی قیادت میں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں خواتین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی . ریلی کاآغاز سید یادگاد چوک سے شروع ہوا دھرنا گاہ میں اجتماع کا انعقاد کیا گیا .
متعلقہ خبریں