چیک پوسٹوں پر اختیارات کی سول انتظامیہ کو منتقلی کے احکامات پر عملدرآمد کیا جائے، ٹرانسپورٹرز


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان ہائی کورٹ کاچیک پوسٹوں پر اختیار ایف سی سے سول انتظامیہ کو منتقل کرنے پبلک ٹرانسپورٹ کو بار بار نیشنل ہائی ویز پر کھڑی نہ کرنے والی حکم کوخوش آئند اقدام سمجھتے ہیں ان خیالات کا اظہار بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز نمائندوں میر محمودخان بادینی میرسعیداحمد لہڑی حاجی عبدالمالک محمدحسنی اور دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ادارہ اپنے اپنے مینڈیٹ پراپنی ذمہ داریاں نبائے تو یہ بہتر اقدام ہوگا اسی طرح ہم معزز عدالت سے اپیل کرتے ہیں کہ نیشنل ہائی ویز خصوصا این چالیس پر درجن بھر کسٹم حکام اور علیحدہ سے کئی کئی جوائنٹ چیک پوسٹوں کانوٹس لے اور اینٹی سمنگلنگ کا ایک روٹ پرصرف ایک چیک پوسٹ کافی ہے لہذا نیشنل ہائی وے پرجگہ اینٹی اسمگلنگ چیک پوسٹوں کو ہٹانے کا ایف بی آر اور وزارت داخلہ کو پابند کریں اور اسکی وضاحت ان سے لی جائے کہ کسٹم ایکٹ کسٹم کے ہوتے ہوئے کسٹم حکام ہی کے پاس ہونا چاہیے لیکن ہمارے روٹس پر پورا کسٹم ایکٹ ہی دوسرے سیکورٹی اداروں کو سونپنا گیا ہے، جن کا کام صرف امن امان قائم کرنا ہوتا ہے، لہٰذا جس طرح نیشنل ہائی ویز پر لا اینڈ آرڈر اصل میں پولیس اور لیویز کی ذمہ داری ہے اسی طرح اینٹی اسمگلنگ صرف کسٹم کی ذمہ داری ہے بیشک ضرورت پڑنے پر وہ ان اداروں سے سیکورٹی تعاون حاصل کرسکتا ہے لیکن پورا کسٹم ایکٹ ہی انکے حوالے نہ کیا جائے، ہاں کسٹم حکام سمیت دیگر تمام لا اینڈ فورسز خطرناک مواد ممنوعہ اشیا کے سدباب بارڈرز زیرو پوائنٹ پر کریں نہ کہ نیشنل ہائی ویز پرچیک پوسٹوں کی بھرمار کردیں، معزز عدالت بلوچستان ہائی کورٹ اس اہم بنیادی مسلئہ کا نوٹس لیں اور اپنے احکامات پرعمل درآمد کرائیں۔