بلوچستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 3 لاکھ ہے، انسانی حقوق کمیشن


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی 2023 رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر)کے تخمینہ کے مطابق بلوچستان میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد تین لاکھ ہے۔زیادہ تر افغان مہاجرین کیمپوں سے باہر رہائشی علاقوں میں آباد ہیں۔ بہت سے مہاجرین پاکستانی شناختی کارڈ ز بنوا کر کاروبار کر رہے ہیں۔اکتوبر میں نگران حکومت نے اعلان کیا کہ تمام غیر قانونی مہاجرین کو ملک سے نکال دیا جائے گا تو صوبائی حکومت نے صوبہ میں مہاجرین کے خلاف کریک ڈاون شروع کر دیا۔ ان میں غالب اکثریت افغان مہاجرین کی تھی۔ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے لیے کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پانچ مراکز قائم کیے گئے ۔ نومبر میں نگران وزیر اطلاعات نے دعوی کیا کہ چھ لاکھ غیر قانونی تارکین وطن چمن بارڈر کے ذریعے افغانستان واپس چلے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واپس جانے والوں میں 26000 ایسے غیر قانونی تارکین وطن تھے جو سندھ سے چمن آئے تھے۔ متعدد افغانوں نے شکایت کی کہ پاکستانی حکام انہیں ہراساں کر رہے تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس اور دیگر حکام انہیں پاکستان چھوڑ نے کے لیے ہراساں کرتے رہے حالانکہ ان کے پاس یہاں رہنے کی قانونی دستاویزات موجود تھیں ۔ فیلڈ سے آنے والی رپورٹوں سے پتا چلا کہ جن لوگوں کو بے دخل کر کے افغانستان بھیجنا تھا انہیں چمن میں ایسے کیمپوں میں رکھا گیا جہاں بہت خراب حالات تھے ۔