والدہ نیرج چوپڑا کے ارشد ندیم کو سراہنے پر نریندر مودی کا کیا ردعمل تھا؟


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعے کو بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا کو بذریعہ ٹیلی فون پیرس اولمپکس کے جیولین تھرو فائنل میں چاندی کا تمغہ جیتنے پر مبارکباد دی۔
یاد رہے کہ مذکورہ مقابلے میں پاکستان کے ارشد ندیم نے گولڈ میڈل حاصل کیا جبکہ بھارت کے نیزہ باز نیرج چوپڑا دوسرے نمبر پر رہے تھے۔ اس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نیرج چوپڑا کی والدہ سروج دیوی نے اپنے بیٹے کے چاندی کا تمغہ جیتنے کے ساتھ ساتھ ارشد ندیم کی جیت پر بھی مسرت کا اظہار کیا تھا۔ سروج دیوی نے ارشد ندیم کو اپنا بیٹا قرار دیتے ہوئے ان کی محنت کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ (ارشد ندیم) بھی ہمار بیٹا ہے۔
دوسری جانب ارشد ندیم کی والدہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیرج چوپڑا میرے بیٹے ارشد کا دوست اور بھائی ہے، ہار جیت قسمت سے ملتی ہے، اللہ سے دعا ہے کہ کسی دن وہ بھی کامیاب ہو اور (گولڈ) میڈل جیتے۔
فون پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے نیرج چوپڑا سے کہا کہ آپ کو بہت مبارک ہو آپ نے ملک کا نام روشن کردیا اور پوری قوم امید کی نظروں سے آپ کی طرف دیکھ رہی تھی۔
اس پر نیرج نے کہا کہ ’سر سب کو میرے گولڈ میڈل جیتنے کی امید تھی اس کے لیے میں نے کوشش بھی بہت کی لیکن انجری کی وجہ سے جو میں کرنا چاہتا تھا وہ نہیں کر پایا اور میرا مقابلہ بھی بہت سخت تھا لیکن پھر بھی میں خوش ہوں کہ ایسی صورتحال میں بھی میں تھرو کرپایا اور (چاندی) میڈل جیتا‘۔
نریندر مودی نے کہا کہ نہیں آپ بہت اچھا کھیلے اور انجری اور سخت مقابلے کے سامنے کے باوجود آپ میڈل جیت لائے لہٰذا اب آپ اپنے دل سے گولڈ میڈل نہ جیت سکنے والی بات بالکل نکال باہر کریں۔
نیرج کا کہنا تھا کہ کھیل میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں لیکن آئندہ اور زیادہ محنت کریں گے۔
بھارتی ایتھلیٹ کی والدہ کے بیان کے حوالے سے نریندر مودی نے کہا کہ میں نے آپ کی والدہ کا انٹرویو دیکھا جس میں انہوں آپ کے حریف ارشد ندیم کے بارے میں کہا کہ وہ بھی تو میرا بیٹا ہے اس پر میں بہت متاثر ہوں یہی اسپرٹ ہونی چاہیے جس کا مظاہرہ آپ کی والدہ نے کیا لہٰذا میں آپ کے خاندان کو بھی بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
اس پر نیرج نے کہا کہ ’جی سر بس جس کا دن ہوتا ہے اسی کو اس دن کامیابی ملتی ہے لیکن ہم آئندہ اس سے زیادہ محنت کریں گے‘۔
گفتگو کے آخر میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ آپ نے 2 مرتبہ اولمپک میں جیت حاصل کی ہے ایسے لوگ کم ہوتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی ہماری ملاقات ہوگی آپ مجھے اپنی انجری کی تفصیل سمجھانا اور بتانا کہ ہم اس سلسلے میں کیا کرسکتے ہیں۔