“ڈاکٹر عبدالقدیر نے فیصل مسجد میں تدفین کی کبھی خواہش نہیں کی بلکہ وہ چاہتے تھے کہ۔ ۔ ۔” محسن پاکستان کے انتقال کے بعد سینئر صحافی نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے واضح کیا کہ " درج بالا الفاظ ایک افسر کے ہیں جو 10 سال ڈاکٹر عبدالقدیر کی سکیورٹی ڈیوٹی کرتا رہا، اسکے بقول تدفین کا معاملہ پہلی دفعہ 2017 میں زیر بحث آیا جب ڈاکٹر صاحب ہسپتال داخل ہوئے تھے" ."ڈاکٹر صاحب نے فیصل مسجد میں تدفین کی کبھی خواہش نہیں کی وہ چاہتے تھے کہ انہیں کہوٹہ ریسرچ لیبارٹری کے احاطے میں دفن کیا جائے تاہم اہل و عیال کو خدشہ تھا کہ شاید وہاں قبر پر جانے کی اتنی آسانی سے اجازت نہ ہو اس لئے وہ انکی H-8 قبرستان میں تدفین کے حامی تھے ڈاکٹرصاحب نے اتفاق کیا"
— Umar Cheema (@UmarCheema1) October 11, 2021
. .درج بالا الفاظ ایک افسر کے ہیں جو دس سال ڈاکٹر عبدالقدیر کی سکیورٹی ڈیوٹی کرتا رہا اسکے بقول تدفین کا معاملہ پہلی دفعہ 2017 میں زیر بحث آیا جب ڈاکٹر صاحب ہسپتال داخل ہوئے تھے
— Umar Cheema (@UmarCheema1) October 11, 2021